نئی دہلی: کورونا وبا کی وجہ سے اسپتالوں میں جہاں ہیلتھ انشورینس والوں کو علاج میں بھاری دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں صحت بیمہ کمپنیوں نے پریمیم میں اچانک ڈھائی سو سے تین سو فیصد تک اضافہ کر دیا ہے جس سے متوسط طبقے کے کنبوں کے سامنے بڑا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔
Published: undefined
کئی برسوں سے یونائیٹڈ انڈیا انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ ہیلتھ انشورنس لینے والے کچھ لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پریمیم میں کہیں زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس سے ان پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی نے 50 ہزار، 1 لاکھ اور ڈیڑھ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس ختم کر دیا ہے اور اب ہر صارف کے لئے کم سے کم 2 لاکھ روپے کا بیمہ کروانا لازمی ہوگا جو ایک سال کے لئے موزوں ہوگا۔
Published: undefined
صارف نے کہا کہ صحت انشورنس کمپنیوں نے اپنی نئی اسکیم کے تحت متعدد تبدیلیاں کرکے انشورنس کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ پہلے صحت انشورنس کے لئے پریمیم کی رقم سب کے لئے یکساں تھی، لیکن اس سال کے بعد سے بڑھتی عمر کے حساب سے پریمیم کی رقم میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پہلے شوہر، بیوی کے علاوہ بوڑھے والدین اور دو بچوں کو بھی شامل کیے جانے کا التزام تھا، لیکن اب والدین کو اس سے خارج کردیا گیا ہے۔ اب بوڑھے والدین کے لئے علیحدہ صحت انشورنس لینا ہوگا جو بہت مہنگا ہوتا ہے۔
Published: undefined
صارف نے کہا کہ پرانا انشورنس ہولڈر ہونے کی وجہ سے انھوں نے مجبوری کے تحت بڑھے ہوئے پریمیم کی رقم جمع کرنی پڑی۔ کورونا وبا کے دوران مپنی نے صارفین سے بھاری رقم وصول کرنے کے لئے پریمیم کی رقم عمر کے حساب سے بڑھائی ہے جو سراسر غیر اخلاقی ہے۔ کمپنی کو اس پر غور کرنا چاہیے تاکہ صارفین کو راحت مل سکے۔
Published: undefined
یونائٹڈ انڈیا انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے عہدیدار پنکج لامبا نے یواین آئی کو بتایا کہ گزشتہ سال تک صارفین کو سنڈیکیٹ بینک کے تحت سنڈ آروگیا یوجنا کے تحت ہیلتھ انشورنس دیا جارہا تھا لیکن اس بینک کے کینرا بینک میں انضمام کے بعد ہی یہ اسکیم خود ہی ختم ہوگئی، لیکن صارفین کو انشورنس سہولت جاری رکھنے کے لئے پہلے سے جاری منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔ پریمیم کی رقم میں کسی طرح کا اضافہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن جس اسکیم کے تحت لوگوں کو انفرادی صحت انشورنس دیا جارہا ہے، اس پریمیم کی رقم پہلے ہی طے کی جاچکی ہے۔ پالیسی میں تبدیلی کی وجہ سے صارفین کے لئے پریمیم کی رقم میں اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز