وزیر اعظم نریندر مودی نے 16 جولائی یعنی گزشتہ ہفتہ کو جس بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کیا تھا، اس کی سڑک ہفتے بھر میں جواب دینے لگی ہے۔ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی سڑک دھنس گئی ہے اور اس پر تقریباً دو فیٹ گہرا گڈھا بن گیا ہے۔ اس گڈھے میں بدھ کے روز ایک کار پھنس گئی جس سے اس کو کافی نقصان پہنچا۔ دھنسی ہوئی سڑک کی مرمت کے لیے جے سی بی مشین بھیجنی پڑی۔ خبر سامنے آنے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس کے بعد آناً فاناً میں افسران نے جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ ایسے میں لوگ ایکسپریس وے کے معیار پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ نوبھارت ٹائمز نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جس میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ کس طرح ایکسپریس وے کی سڑک دھنس گئی ہے۔ اس کی بلڈوزر کے ذریعہ مرمت کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے وزیر اعظم نریندر مودی کے دیرینہ منصوبوں میں سے ایک ہے جس کا سنگ بنیاد انھوں نے دو سال پہلے رکھا تھا۔ منصوبہ کی تکمیل کے لیے فروری 2023 کا ہدف رکھا گیا تھا، لیکن کورونا بحران کے درمیان اسے 8 مہینے پہلے ہی پورا کر لیا گیا۔
Published: undefined
دعویٰ کیا گیا ہے کہ 296 کلومیٹر کے دائرے میں پھیلے ایکسپریس وے سے اب دہلی سے چترکوٹ جانے کا وقت تقریباً نصف ہو گیا ہے۔ پہلے جہاں 12 سے 14 گھنٹے لگتے تھے، وہیں یہ دوری اب 6 گھنٹے میں پوری کر لی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ ایکسپریس وے کی زمین خریدنے میں 2200 کروڑ روپے لگے تھے اور تعمیر میں 14850 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اس ایکسپریس وے پر 15 سے زیادہ فلائی اوور، 10 سے زیادہ بڑے پل، 250 سے زیادہ چھوٹے پل، 6 ٹول پلازہ اور چار ریلوے پل موجود ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined