ہاتھرس میں خود ساختہ سَنت بھولے بابا کے سَتسنگ میں بھگدڑ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 116 تک پہنچ گئی ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت سنگین بھی بنی ہوئی ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ایک ساتھ لاشوں کا ڈھیر دیکھ کر اتر پردیش پولیس کے ایک سپاہی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ آناً فاناً میں اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
مہلوک سپاہی کا نام روی بتایا جا رہا ہے جو ایٹہ ضلع پولیس کی کیو آر ٹی میں تعینات تھا۔ وہ کانپور کا رہنے والا تھا اور ہاتھرس حادثہ کے بعد اس کی ڈیوٹی اسپتال کے باہر لگائی گئی تھی۔ ہاتھرس حادثہ کی خبر ملتے ہی انتظامیہ سطح پر آس پاس کے اضلاع کی پولیس کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایٹہ پولیس نے متاثرین کی مدد اور بہتر دیکھ بھال کے لیے کیو آر ٹی لگا دی تھی۔ اس دوران پانچ سپاہیوں کی ایک کیو آر ٹی کی ڈیوٹی ایٹہ میڈیکل کالج کے باہر لگائی گئی۔ جیسے ہی حادثہ میں ہلاک اور زخمی لوگوں کو میڈیکل کالج لایا جانا شروع ہوا، تھوڑی دیر تک سپاہی روی سرگرمی سے اپنی ذمہ داری نبھا رہا تھا، پھر اچانک اس کی طبیعت خراب ہو گئی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ سپاہی روی کے جسم میں بے چینی ہونے لگی تھی اور وہ پسینے میں بھیگ گیا تھا۔ اس نے فوراً اپنے ساتھی سپاہی سے مدد مانگی اور اے سی چیمبر میں چلنے کی گزارش کی۔ اس کی حالت دیکھ کر وہاں موجود افسران نے اسے فوراً اسپتال میں داخل کرانے کو کہا۔ اس کے بعد وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے روی کو اسپتال میں داخل کرایا اور ڈاکٹروں نے علاج بھی شروع کر دیا، لیکن کچھ ہی دیر میں اس کی موت ہو گئی۔ ڈاکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق روی ایک ساتھ کئی لاشیں دیکھ کر پریشان ہو گیا تھا اور پھر اس کی حالت بگڑ گئی۔ حالانکہ پولیس افسران نے لاش دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے کی بات کو خارج کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 32 سالہ سپاہی روی کی موت کسی بیماری کی وجہ سے ہوئی ہے۔ بیماری کے سبب ہی اسے ہارٹ اٹیک آیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined