اتر پردیش کے ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے اور میڈیا میں کئی ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں جو یوگی حکومت پر سوالیہ نشان کھڑے کر رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق اجتماعی عصمت دری متاثرہ کے اہل خانہ سے سرکاری افسران دھمکی آمیز انداز میں باتیں کر رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہاتھرس کے ضلع مجسٹریٹ پروین کمار نے متاثرہ کی فیملی سے اس بات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی کہ وہ میڈیا میں کئی طرح کی باتیں پھیلا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "آپ (متاثرہ کی فیملی) اپنی معتبریت ختم مت کیجیے۔ میڈیا والے چلے جائیں گے، ہم ہی آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آپ بار بار بیان بدل کر ٹھیک نہیں کر رہے۔"
Published: undefined
اے بی پی نیوز کے صحافی پنکج جھا نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے ضلع مجسٹریٹ پروین کمار کے ذریعہ متاثرہ لڑکی کے والد کے ساتھ دھمکی آمیز انداز میں بات کیے جانے کا تذکرہ کیا ہے۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ "پروین کمار نے لڑکی کے والد سے کہا: میڈیا آج یہاں ہے، کل نہیں رہے گی۔ سب چلے جائیں گے۔ آپ حکومت کی بات مان لو۔ آپ بار بار بیان بدل کر ٹھیک نہیں کر رہے ہیں۔ آپ کی خواہش ہے۔ کیا پتہ کل ہم ہی بدل جائیں۔"
Published: undefined
پنکج جھا کے اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے یوگی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سرجے والا نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "شرم کرو آدتیہ ناتھ سرکار! ڈوب مرو آدتیہ ناتھ سرکار! عصمت دری کی متاثرہ مہلوک بیٹی کی فیملی کو وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کے اشارے پر دھمکیاں۔" ساتھ ہی سرجے والا نے ضلع مجسٹریٹ پروین کمار پر ایف آئی آر درج کر کے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز