نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے ہاتھرس کی عصمت دری کی شکار دلت بیٹی کو انصاف دلانے کے لئے چلائی جا رہی عوامی تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور جنتر منتر پر ہوئے مظاہرہ میں وزیر اعلی سمیت کئی رہنماؤں نے شرکت کی۔
احتجاجی مجمع سئے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کا ٹھیک طرح سے علاج نہیں ہوا اور آخر وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ اس کے بعد کئی دنوں تک عصمت دری کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ اس کی لاش رات کو جلا دی گئی۔ ملزمان کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی بیٹیاں ہماری بیٹیاں ہیں۔ کسی کے ساتھ کہیں بھی زیادتی نہیں ہونی چاہئے اور سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ بچیوں کی حفاظت کے لئے انتظامات کرنے کے لئے تمام حکومتوں، تمام جماعتوں اور پورے ملک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ کیجریوال نے کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کے مجرموں کو جلد از جلد پھانسی دی جانی چاہئے، تاکہ آئندہ کوئی ایسی ہمت نہ کر سکے۔ مقتول کے اہل خانہ سے سب کو ملنے کی اجازت ہونی چاہئے، ایسے وقت میں کنبہ ہمدردی چاہتا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، عآپ کے مرکزی ترجمان سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس واقعے کے تمام ملزمان ٹھاکر ذات سے ہیں اور سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ بھی ٹھاکر ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کی پولیس ملزمان کو بچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دے دینا چاہئے۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنے خطاب میں کہا ’’میں غم کی اس گھڑی میں یہاں آیا ہوں، میں تقریر کرنے نہیں آیا۔ میری اور پورے ملک کی اترپردیش حکومت سے گزارش ہے کہ جو لوگ قصوروار ہیں ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے، انہیں جلد سے جلد پھانسی دی جائے۔ مجرموں کو اتنی سخت سزا دی جانی چاہئے کہ آئندہ کوئی ایسی ہمت نہ کر سکے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ مجرموں کو بچا لیا جائے، جیسے پورے واقعہ کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، یہ غلط ہے۔ جو ہوا وہ بہت تکلیف دہ ہے۔ جو کچھ بھی ہاتھرس میں متاثرہ کے گاؤں میں ہوا اس سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات آرہی ہے کہ آیا مجرموں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟
Published: undefined
کیجریوال نے کہا کہ اس وقت کنبہ کو ہمدردی کی ضرورت ہے۔ اس کنبے کو پورے ملک کے معاشرے اور حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے۔ میڈیا کے ذریعہ پتہ لگ رہا ہے کہ کنبہ کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے وہ ٹھیک نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کچھ کہتے ہیں کہ اتر پردیش میں آبرو ریزی ہورہی ہے، دوسرا کہتا ہے کہ راجستھان میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔ یہ کوئی دلیل نہیں، یہ سراسر غلط ہے۔ خواتین کے ساتھ کسی بھی طرح کی زیادتی نہ اتر پردیش میں ہونی چاہئے اور نہ کسی اور ریاست میں۔ ایسا سخت قانون بنایا جائے کہ اسیا جرم کرنے سے پہلے مجرم کی روح کانپ جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہیں بھی کسی کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے تو وہ ہماری بیٹی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز