ہاتھرس واقع گاؤں نگلا سنگھ کے ایک اسکول میں بچے کو بند کر گھر چلے جانے والے پرنسپل سمیت 10 اساتذہ کے خلاف بیسک ایجوکیشن افسر (بی ایس اے) نے سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں معطل کر دیا ہے۔ ساتھ ہی تین شکشا متروں اور ایک انسٹرکٹر کی تنخواہ پر آئندہ حکم تک روک لگا دی گئی ہے۔ معطل اساتذہ کو ڈیولپمنٹ بلاک ہساین کے اسکولوں سے منسلک کرتے ہوئے تفصیلی جانچ کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ڈیولپمنٹ بلاک ساسنی کے گاؤں نگلا سنگھ واقع سنویلین اسکول میں گزشتہ 27 جولائی کو اسکول ٹائم کے بعد سبھی اسٹاف اسکول کو بند کر کے چلے گئے۔ اسکول کے اندر گاؤں کے ہی درگیش کمار کا چھ سالہ بیٹا پریم پرکاش بند رہ گیا۔ اس بچے کو کسی بھی ٹیچرنے نہیں دیکھا۔ جب پرکاش کے گھر والے بچے کو تلاش کرتے ہوئے اسکول پہنچے تو وہ اسکول میں کھڑکی کے پاس کھڑا رو رہا تھا۔ یہ دیکھ کر سبھی کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا اور پھر تقریباً تین گھنٹے بعد اسکول کو کھول کر بچے کو باہر نکالا جا سکا۔
Published: undefined
جب بی ایس اے نے پورے معاملے کی جانچ بلاک ایجوکیشن افسر (بی ای او) ساسنی سے کرائی تو پہلی نظر میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ 27 جولائی 2022 کو اسکول ٹائم کے بعد ایک طالب علم اسکول میں بند رہ گیا۔ اسے بعد میں دیہی عوام نے اسکول سے باہر نکالا۔ یہ عمل اسکول میں موجود سبھی اساتذہ کے ذریعہ کی گئی لاپروائی کی علامت ہے۔ بی ایس اے نے بتایا کہ اتر پردیش سرکاری ملازم (ڈسپلن اور اپیل) قانون 1999 کے تحت عہدہ کے تئیں مقرر ذمہ داریوں کو نبھانے میں لاپروائی اور دیگر الزامات میں فوری اثر سے 10 اساتذہ کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف ڈسپلنری کارروائی شروع کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined