قومی خبریں

نفرت انگیز تقریر: اویسی-اکھلیش کے خلاف ہندو فریق کی عرضی وارانسی عدالت سے خارج

عرضی دہندہ نے اکھلیش-اویسی کے بیان کو 'ہیٹ اسپیچ' کے زمرے میں مانتے ہوئے ایم پی – ایم ایل اے عدالت میں درخواست داخل کی تھی لیکن وہاں سے عرضی خارج ہونے کے بعد وارانسی عدالت کا رخ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس

 
IANS_WS

 گیانواپی معاملہ میں ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی، سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے مطالبہ کو لے کر داخل درخواست پر زیر التوا نظرثانی عرضی ایڈیشنل ضلع جج (نہم) ونود کمار کی عدالت نے خارج کر دی ہے۔ عرضی میں ان رہنماؤں پر سماج میں نفرت پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔

Published: undefined

نظرثانی عرضی دہندہ ہری شنکر پانڈے نے اکھلیش یادو اور اسد الدین اویسی کے بیان کو 'ہیٹ اسپیچ' کے زمرے میں مانتے ہوئے اے سی جے ایم پنجم (ایم پی – ایم ایل اے) اُجول اپدھیائے کی عدالت میں درخواست داخل کیا تھا۔ اس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ان رہنماؤں نے غیر مہذب اور غیر قانونی بیان دے کر ہندو سماج کے خلاف نفرت پھیلانے کا مجرمانہ فعل انجام دیا ہے۔ اس عرضی کو عدالت نے 14 فروری 2023 کو خارج کردیا تھا، اس کے بعد پانڈے نے نظر ثانی عرضی داخل کی، جسے وارانسی عدالت نے بھی خارج کر دیا۔

Published: undefined

عرضی دہندہ نے اویسی اور اکھلیش کے علاوہ مفتی بنارس مولانا عبدالباطن نعمانی اور انجمن انتظامیہ کے دیگر افسران کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت نے اس عرضی کو سماعت کے قابل نہیں مانا۔ سماعت کے دوران اسد الدین اویسی کے وکیل نے اپنے موکل کے بیان کو نفرت انگیز ہونے سے انکار کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined