مرکزی حکومت کی طرف سے منگل کو پیش کیے گئے بجٹ کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ مودی حکومت آندھرا پردیش اور بہار پر مہربان نظر آئی ۔ دونوں ریاستوں کے لیے بھاری رقم کا اعلان کیا گیا۔ اس کے بارے میں جہاں ایک طرف حزب اختلاف اسے ’سرکار بچاؤ بجٹ ' کہہ رہاہے وہیں دوسری طرف این ڈی اے بشمول ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو اسے انقلابی بجٹ قرار دے رہے ہیں۔ ادھر حزب اختلاف نتیش کمار پر الزام لگا رہا ہے کہ نتیش کمار جو خصوصی درجہ حاصل کرنے کے لیے احتجاج کرنے کے لیے تیار تھے، اس پیکیج سے خوش کیوں ہیں۔ اس تعلق سے حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ دراصل نتیش کمار بی جے پی کے دباؤ میں کام کر رہے ہیں اور انہیں جیل جانے کا ڈر ستا رہا ہے۔
Published: undefined
دراصل، آر جے ڈی، کانگریس اور بائیں بازو کے لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعلی نتیش کمار اپنے قریبی افسر پر ای ڈی کے چھاپے کے بعد دباؤ میں ہیں۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ نتیش کے قریبی عہدیداروں پر تحقیقاتی ایجنسی کے شکنجے کی وجہ سے وہ خود دباؤ میں آگئے ہیں اور اسی وجہ سے اب انہوں نے خصوصی درجہ کے مطالبے سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق حزب اختلاف لیڈروں کا الزام ہے کہ نتیش نے خصوصی ریاست کے مطالبے پر اس خوف سے خاموشی اختیار کی کہ تفتیش کی گرمی ان تک پہنچ سکتی ہے۔ ْھزب اختلاف کا الزام ہے کہ ای ڈی کے راڈار میں قریبی افسر کے داخل ہونے کی وجہ سے نتیش نے ایک خصوصی ریاستی درجہ پر خودسپردگی شروع کردی ہے۔
Published: undefined
آر جے ڈی ایم ایل اے مکیش روشن نے کہا کہ مرکزی حکومت نتیش پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ نتیش کو ڈرانے کے لیے وہ افسروں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اچھی طرح جانتی ہے کہ نتیش کمار دہلی میں مسائل پیدا کریں گے۔ تاکہ وہ ایسا نہ کر سکے اسی لئے ای ڈی نے چھاپہ مارا۔ انہوں نے کہا کہ جس دن نتیش اپنے مطالبے پر اصرار کریں گے، بی جے پی انہیں جیل میں ڈال دے گی۔ اس لیے وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ساتھ ہی کانگریس ایم ایل اے سنجے تیواری نے کہا کہ بی جے پی نتیش کمار کو بلیک میل کر رہی ہے۔
Published: undefined
لوک سبھا میں این ڈی اے کے پاس کل 293 سیٹیں ہیں۔ یعنی 272 کی اکثریت سے 21 سیٹیں زیادہ ہیں۔ لیکن اس میں نتیش کمار کو 12 سیٹوں کی حمایت حاصل ہے اور چندرا بابو نائیڈو کو این ڈی اے کے پاس 16 سیٹوں کی حمایت حاصل ہے۔ یعنی کل 28 سیٹیں ہیں۔ باقی 12 مزید اتحادی مل کر 25 سیٹوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر پارٹیوں کے پاس صرف ایک یا دو سیٹیں ہیں۔ اب الزام لگایا جا رہا ہے کہ یہ اعلانات اکثریت کی خاطر کیے گئے ہیں اور دوسرا الزام یہ ہے کہ نتیش کمار اور چندرا بابو کی پرانی تاریخ ہے۔
Published: undefined
نتیش کمار کے 2009 سے 2022 کے درمیان تقریباً 6 بار بی جے پی سے اختلافات ہو چکے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی نے مارچ 2018 میں این ڈی اے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی تھی۔ اس وقت بھی آندھرا میں حکومت چندرا بابو نائیڈو کی تھی اور نائیڈو نے اپنی ریاست کے لیے خصوصی درجہ اور پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined