قومی خبریں

ہریانہ اسمبلی انتخاب: کرنال میں کانگریس حامیوں کا ہنگامہ، انتظامیہ پر ووٹ شماری کے دوران منمانی کا لگایا الزام

کانگریس حامیوں نے کہا کہ کانگریس امیدوار ویریندر راٹھوڑ آگے چل رہے تھے، پھر بعد میں کہا گیا کہ مشینیں خراب ہیں، جب انہوں نے گنتی پر سوال اٹھایا تو منمانی کرتے ہوئے ویریندر راٹھوڑ کو پیچھے کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ناراض عوام، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ناراض عوام، تصویر سوشل میڈیا

 

ہریانہ اسمبلی انتخاب کے نتائج برآمد ہو چکے ہیں۔ بی جے پی نے حیرت انگیز طور پر 48 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کر لی ہے اور کانگریس کو 37 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا ہے۔ کانگریس ریزلٹ پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ کئی ووٹ شماری مراکز سے دھاندلی کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ آج کرنال میں بھی جب ایک مرکز پر ووٹ شماری ہو رہی تھی تو باہر خوب ہنگامہ شروع ہوا تھا۔ کانگریس امیدوار ویریندر راٹھوڑ کے حامیوں نے اچانک احتجاجی مظاہرہ اور نعرہ بازی شروع کر دی تھی۔ اس دوران ان کی پولیس اور سی آئی ایس ایف کے جوانوں کے ساتھ دھکا مکی بھی ہوئی۔

Published: undefined

دراصل کرنال میں ووٹوں کی گنتی کے دوران کافی دیر تک رجحان جاری نہیں کیے گئے، اور پھر اچانک دعویٰ کیا گیا کہ بی جے پی امیداور ہروندر کلیان نے جیت درج کر لی ہے۔ اس اعلان کے بعد ماحول بگڑ گیا۔ کانگریس امیدوار کے حامیوں نے نعرہ بازی شروع کر دی۔ کانگریس امیدوار کے حامیوں نے انتظامیہ پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ووٹ شماری ہو رہی تھی تو رجحان لگاتار جاری کیوں نہیں کیا گیا۔ اچانک بی جے پی امیدوار کو فتحیاب قرار دیے جانے سے کانگریس حامی ناراض ہو گئے اور اس جیت کے پیچھے سازش ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا۔

Published: undefined

کانگریس کے ایک حامی نے کہا کہ شروعات سے ہی کانگریس امیدوار کافی آگے چل رہے تھے، لیکن بعد میں کہا گیا کہ مشین خراب ہے۔ جب انہوں نے کاؤنٹنگ پر سوال اٹھایا تو منمانی کی گئی۔ انتظامیہ اور سرکار تاناشاہی رویہ اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویریندر راٹھوڑ جیت رہے تھے، لیکن بعد میں انہیں پیچھے کر دیا گیا۔ اسی وجہ سے ہم نے انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کافی دیر تک کانگریس امیدوار ویریندر راٹھوڑ کے حامی سڑک پر بیٹھے رہے اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے دکھائی دیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined