چنڈی گڑھ: اتراکھنڈ میں بی جے پی کے اندر بغاوت کو پرسکون کرنے کی کوششوں کے درمیان بی جے پی کے لئے اب ہریانہ میں ایک نیا بحران پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے۔ کانگریس نے ریاست کی بی جے پی-جے جے پی حکومت کے خلاف اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی ہے، جس پر بدھ یعنی آج بحث ہونے جا رہی ہے۔ بحث بعد عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ بھی کی جا سکتی ہے، جس کی وجہ سے بی جے پی کی کھٹر حکومت بحران میں نظر آ رہی ہے۔
Published: 10 Mar 2021, 9:01 AM IST
عدم اعتماد کی تحریک کے پیش نظر ریاست میں بی جے پی اور جے جے پی میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ بی جے پی نے ایک وہپ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام ممبران اسمبلی کو ایوان میں موجود رہنے کا حکم دیا ہے۔ اسی کے ساتھ، جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے وہپ نے بھی تمام ممبران اسمبلی کو موجود ہونے کو کہا ہے۔ ادھر، کانگریس بھی بی جے پی کو بلند حوصلوں سے شکست دینے کے لئے تیار ہے، کانگریس نے اپنے اراکین اسمبلی کو وہپ بھی جاری کیا ہے۔
Published: 10 Mar 2021, 9:01 AM IST
دریں اثنا، بی جے پی کی حلیف جے جے پی کے کچھ ارکان اسمبلی نے سخت تیور ظاہر کر کے کھٹر حکومت کے لئے پریشانی پیدا کر دی ہے۔ جے جے پی کے ایم ایل اے دیویندر سنگھ ببلی نے دشینت چوٹالہ کو بی جے پی چھوڑنے کی تاکید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تنہا میرے ووٹ سے گر جائے تو میں آج ہی یہ کر دوں! اس سے کیا پیغام جائے گا؟ پوری پارٹی کو موقف اختیار کرنا چاہئے۔ ایسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ لوگ ہمیں گاؤں میں داخل نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ حکومت اگلے 15 دن میں کسانوں کا مسئلہ حل کرے، بصورت دیگر ہمیں اپنی حمایت واپس لینا چاہئے۔
Published: 10 Mar 2021, 9:01 AM IST
وہیں، سابق ریاستی وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی-جے جے پی حکومت نے لوگوں کا اعتماد کھو دیا ہے۔ اراکین اسمبلی اور آزاد امیدواروں نے بھی اپنے ہاتھ کھینچ لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے دوران براہ راست ووٹنگ ہوگی، جس سے بہت سارے چہرے بے نقاب ہوں جائیں گے۔
Published: 10 Mar 2021, 9:01 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Mar 2021, 9:01 AM IST
تصویر: پریس ریلیز