مہندر گڑھ: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مہندر گڑھ میں تین روزہ عوامی ڈائیلاگ پروگرام میں حصہ لیا۔ جمعہ کو عوامی مکالمے کا آخری پروگرام سیماہا گاؤں میں تھا۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے گاؤں کو سب تحصیل کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تو وزیر اعلیٰ نے پروگرام کے بعد پریس کانفرنس کی اور گاؤں سیماہا کو سب تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کر دیا۔
Published: undefined
اس پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ نے گاؤں دونگڈا میں رات کو قیام کیا۔ گاؤں والوں کو امید تھی کہ گاؤں کو کچھ اچھا ملے گا کیونکہ ریاست کے سربراہ گاؤں میں ہیں لیکن جیسے ہی گاؤں والوں کو معلوم ہوا کہ گاؤں سیماہا کو سب تحصیل کا درجہ دے دیا گیا ہے تو انہوں نے وزیر اعلیٰ کے استقبال کا بائیکاٹ کر دیا اور رات میں ہی وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ پورا گاؤں اس گھر کے سامنے جمع ہو گیا جہاں وزیراعلیٰ مقیم تھے۔ پولیس نے نعرے لگانے والے لوگوں کو بہت سمجھایا لیکن وہ نہیں مانے۔
Published: undefined
اس دوران اٹیلی کے ایم ایل اے سیتارام وہاں پہنچ گئے اور لوگوں سے بات کرنے لگے لیکن گاؤں والوں نے ایم ایل اے کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور ان کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ سابق وزیر تعلیم رام ولاس شرما آئے تو ان کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے۔ حالات رات سے صبح تک کشیدہ رہے اور پورا گاؤں پولیس کیمپ میں تبدیل ہو گیا۔ گاؤں والوں نے مقامی ایم ایل اے کا بھی تعاقب کیا اور اس گھر کو حصار میں لے لیا جہاں سی ایم ٹھہرے ہوئے تھے۔
Published: undefined
گاؤں میں کشیدگی کے ماحول کو دیکھ کر ریاست کے اعلیٰ افسران، سی آئی ڈی محکمہ کے ڈی جی پی سمیت دیگر افسران موقع پر پہنچنا شروع ہو گئے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وزیر اعلیٰ کی سکیورٹی میں کوئی کوتاہی نہ ہو، موقع پر اضافی پولیس فورس بھی تعینات کی گئی۔ معاملے نے طول پکڑ لیا تو وزیر اعلیٰ نے گاؤں کے کچھ لوگوں کو بات کرنے کے لیے اندر بلایا۔ طویل گفتگو کے بعد آخر کار وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ صورتحال سے آگاہ نہیں تھے۔ اپنے اعلان میں تبدیلی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلا دورہ اٹیلی منڈی اسمبلی کا ہوگا، پھر سروے کر کے مناسب جگہ کو سب تحصیل بنایا جائے گا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے وزیر اعلیٰ کو ان کے اگلے مقام پر جانے کی اجازت دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined