الیکشن کمیشن نے ہریانہ میں 90 اسمبلی نشستوں کے لیے یکم اکتوبر کو ووٹنگ کا اعلان کیا ہے، لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ یہ انتخاب کچھ وقت کے لیے ملتوی کر دیا جائے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کی ہریانہ یونٹ نے انتخابی کمیشن کو ایک خط لکھا ہے، لیکن کانگریس نے اس معاملے میں بی جے پی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کیا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپندر سنگھ ہڈا کا کہنا ہے کہ بی جے پی انتخاب میں شکست کے خوف سے گھبرا گئی ہے اور کسی بھی طرح انتخاب ٹالنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی چھٹیوں کا بہانہ بنا کر انتخاب ٹالنے کی سازش کر رہی ہے۔
Published: undefined
دراصل ہریانہ بی جے پی کے صدر موہن لال بڈولی کا ایک خط سامنے آیا ہے جو انھوں نے 22 اگست کو انتخابی کمیشن کے نام لکھا ہے۔ اس خط میں ہریانہ اسمبلی انتخاب ملتوی کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ پارٹی نے انتخاب کی تاریخ یعنی یکم اکتوبر سے عین قبل اور بعد میں چھٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ووٹنگ میں کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ بی جے پی کے اس مطالبے پر کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی اپنی شکست دیکھ کر بچکانہ بہانے بنا رہی ہے۔
Published: undefined
ہریانہ کے روہتک سے رکن پارلیمنٹ دیپندر ہڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ہریانہ بی جے پی صدر کا خط شیئر کیا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہریانہ بی جے پی نے انتخابی کمیشن کو انتخاب ملتوی کرنے کے لیے خط لکھا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی انتخاب کس طرح گھبرائی ہوئی ہے۔ اپنی شکست سامنے دیکھ کر برسراقتدار پارٹی کے ذریعہ بچکانے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔ دراصل اس کے پاس نہ کوئی ایشو ہے، نہ عوام کو بتانے لائق کوئی کام یا حصولیابی، اور نہ ہی ٹکٹ دینے لائق 90 امیدوار۔ اس لیے بی جے پی چھٹیوں کا بہانہ بنا کر انتخاب ملتوی کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ ہریانہ کے ووٹرس بے حد بیدار ہیں، وہ کہیں چھٹی منانے نہیں جائیں گے، بلکہ بی جے پی کی چھٹی کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولنگ مراکز پر پہنچ کر ووٹ دیں گے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ یکم اکتوبر کو مقرر ہریانہ اسمبلی انتخاب ملتوی کیے جانے کے مطالبہ کی تصدیق الیکشن کمیشن نے بھی کر دی ہے۔ ہریانہ کے چیف الیکٹورل افسر پنکج اگروال نے کہا کہ کمیشن کو جمعہ کے روز ای میل کے ذریعہ سے خط کی ایک کاپی موصول ہوئی ہے۔ اگروال نے ایک خبر رساں ایجنسی سے کہا کہ ’’ہمیں ریاستی بی جے پی سے خط ملا ہے اور ہم نے اسے انتخابی کمیشن کو بھیج دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز