ہریانہ کے سرسا میں وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو ایک جلسہ عام کے دوران اس وقت عجیب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک خاتون سرپنچ نے ان پر اپنا دوپٹہ پھینک دیا۔ دراصل ایک خاتون سرپنچ نے اپنی شکایت نہ سنے جانے پر وزیر اعلیٰ کے سامنے اپنا دوپٹہ اتار پھینکا، جس سے جلسہ میں ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا۔ پھر وہاں موجود وزیر اعلیٰ کے سیکورٹی اہلکاروں نے خاتون سرپنچ کو پکڑا اور اسے دوپٹہ دے کر نیچے اتار دیا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق سرسا کے رانیاں اسمبلی حلقہ میں وزیر اعلیٰ کھٹر عوامی جلسہ میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔ اسی دوران ایک خاتون سرپنچ نینا جھورڑ اسٹیج پر چڑھی اور وزیر اعلیٰ سے کہا کہ ان کے گاؤں کے پرائمری ہیلتھ سنٹر میں اسٹاف نہیں ہے۔ 25 کلو میٹر میں کوئی کالج نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت نعرہ دیتی ہے کہ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ، لیکن ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
خاتون سرپنچ نے وزیر اعلیٰ کے سامنے کہا کہ وہ اس بات سے خوش ہے کہ حکومت نے اس بار سرپنچ کے الیکشن میں خواتین کو پچاس فیصد ریزرویشن دیا ہے جس کا فائدہ یہ ہوا کہ ہم نے جمہوری طریقے سے انتخاب لڑا ہے۔ میں جیتی لیکن سرپنچ بنتے ہی اس کے شوہر پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے انتخاب لڑ کر کوئی گناہ تو نہیں کیا۔ اس درمیان خاتون جب بول رہی تھی تو وزیر اعلیٰ خاتون کو بولنے سے روکتے ہوئے نظر آئے اور کہا کہ ہم الگ سے بات کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
یہ سن کر خاتون سرپنچ ناراض ہو گئی اور اس نے کہا کہ ہندوستان کی ایک عورت کی عزت خراب ہوتی، کوئی سنتا نہیں ہے...۔ اور یہ کہتے ہوئے وہ اپنا دوپٹہ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے آگے اتار کر پھینک دیتی ہے اور بولتی ہے ’یہ لو ہندوستانی عورت کا دوپٹہ‘۔ خاتون کے اس طرح اچانک مشتعل ہو جانے سے آس پاس کے لوگ حیران رہ گئے۔ آناً فاناً میں خاتون سرپنچ کو اسٹیج سے نیچے اتار کر الگ لے جایا گیا۔ بعد میں خاتون سرپنچ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز