سائبر کرائم کے معاملے دن بہ دن بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ ہریانہ میں بھی دھوکہ دہی کے کئی معاملات سامنے آ چکے ہیں۔ اس پر لگام لگانے کی کوششوں کے تحت ہریانہ کے نوح ضلع میں ہریانہ پولیس نے ایک بڑی مہم چلا کر زبردست کارروائی کی ہے۔ اس مہم میں 5000 سے زیادہ پولیس اہلکاروں اور افسران کی الگ الگ ٹیموں نے جمعرات کی دیر شب ایک ساتھ نوح ضلع کے 14 گاؤں میں 300 مقامات پر چھاپہ ماری کی جو کہ تقریباً 24 گھنٹے تک چلی۔ اس چھاپہ ماری کے دوران 125 ہیکر اور سائبر جرائم پیشوں کو گرفتار کیا گیا۔
Published: undefined
ڈی آئی جی ایس ٹی ایف سمردیپ سنگھ نے اس کارروائی کے بارے میں جمعہ کے روز تفصیلی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ ہریانہ ڈی جی پی پرشانت کمار اگروال کی ہدایت پر پولیس نے سائبر کرائم میں ملوث جرائم پیشوں کے خلاف یہ مہم چلائی گئی۔ ایس پی نوح ورون سنگلا نے وسیع کارروائی کرتے ہوئے اس پورے آپریشن کو کامیاب بنانے میں اہم کردار نبھایا۔ انھوں نے بتایا کہ چھاپہ ماری میں گرفتار کیے گئے جرائم پیشوں سے الگ الگ بینک کے اے ٹی ایم، اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، آدھار کارڈ اور اے ٹی ایم سویپ مشین کے ساتھ ہی دیگر سامان برآمد کیے گئے ہیں۔ ان مشتبہ لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
سمردیپ سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں پولیس کو نوح ضلع کے الگ الگ علاقوں میں سائبر دھوکہ دہی سے متعلق کچھ خفیہ جانکاریاں ملی تھیں۔ ایک کمرے میں بیٹھے بیٹھے کچھ لوگ دوسروں کے بینک اکاؤنٹس کو خالی کر دیا کرتے تھے۔ موصولہ اطلاعات کی بنیاد پر سائبر کرائم کے ہاٹ اسپاٹ ایریا کو نشان زد کر ان ٹھکانوں پر کثیر پولیس فورس کے ساتھ ایک ساتھ چھاپہ ماری کی گئی۔ اس کارروائی کو انجام دینے کے لیے ہریانہ پولیس نے 5000 سے زیادہ پولیس اہلکاروں کی الگ الگ ٹیمیں تشکیل دیں۔ ان ٹیموں میں ایک ایس پی، 6 ایڈیشنل ایس پی، 14 ڈی ایس پی سمیت دیگر پولیس اہلکاروں نے سائبر کرائم کے خلاف مہم شروع کی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ سائبر ٹھگوں پر یہ کارروائی پولیس کی مختلف ضلعوں میں تشکیل دی گئی 102 ریڈنگ ٹیموں کے ذریعہ کی گئی۔ پولیس کی الگ الگ ٹیموں نے ایک ساتھ پنہانا، پننگوا، فیروزپور جھرکہ، بچھور ایریا کے 14 نشان زد گاؤں میں چھاپہ ماری کی کارروائی کو انجام دیا۔ جمعرات کی شب 11.30 بجے اس مہم کی شروعات ہوئی تھی جس کے تحت کارروائی صبح تک چلی۔ پولیس فورس کی بریفنگ سے لے کر مختلف اہداف پر تلاشی مہم تک اس آپریشن کی تکمیل میں تقریباً 24 گھنٹے لگے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined