قومی خبریں

ہریدوار: ریاستی حکومت کے حکم پر جزوی روک، عید الاضحیٰ پر قربانی کر سکیں گے منگلور کے مسلمان

ہائی کورت کے اس فیصلہ سے ضلع بالخصوص منگلور کے مسلمانوں میں خوشی کا ماحول نظر آ رہا ہے، کیونکہ وہ اب عید الاضحیٰ کے موقع پر روایت کے مطابق قربانی کر سکیں گے

اتراکھنڈ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
اتراکھنڈ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس 

نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز ریاستی حکومت کے اس حکم پر روک لگا دی جس میں ہریدوار ضلع کو جانوروں کے ذبیحہ سے پاک علاقہ قرار دیا گیا تھا۔ ہائی کورت کے اس فیصلہ سے ضلع بالخصوص منگلور کے مسلمانوں میں خوشی کا ماحول نظر آ رہا ہے، کیونکہ وہ اب عید الاضحیٰ کے موقع پر روایت کے مطابق قربانی کر سکیں گے۔

Published: undefined

ریاستی حکومت کے حکم پر عدالت عالیہ کی جانب سے لگائی گئی یہ روک عید کے پیش نظر صرف منگلور میونسپلٹی علاقے کے لیے لگائی گئی ہے۔ بقیہ ضلع میں جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی برقرار رہے گی۔ یہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر غور ہے اور ہائی کورٹ جسٹس کی وپن سانگھی اور جسٹس آر سی کھلبے کی بنچ نے یہ فیصلہ ایک مداخلت کی عرضی پر سماعت کے بعد سنایا۔ چیف جسٹس وپن سنگھی اور جسٹس آر سی کھلبے کی ڈبل بنچ میں ہوئی۔

Published: undefined

منگلور کے رہائشی فضل حسین کی جانب سے اس معاملے میں مداخلت کی عرضی داخل کرتے ہوئے درخواست کی گئی کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ سال 3 مارچ کو ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پورے ہریدوار ضلع کو جانوروں کے ذبیحہ سے پاک علاقہ قرار دیا ہے اور یہاں جانوروں کے ذبیحہ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

Published: undefined

درخواست گزار کے وکیل ڈاکٹر کارتیکے ہری گپتا نے کہا کہ 10 جولائی کو عید الاضحیٰ کا تہوار ہے اور جانوروں کی قربانی کرنا مسلمانوں کی اہم مذہبی روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگلور مذہبی شہر ہریدوار سے 45 کلومیٹر دور واقع ہے اور یہاں کی 87 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں کی نگر پالیکا نے ایک ذبیحہ خانہ کو تعمیر کرایا ہے لیکن وہ حکومتی احکامات کے سبب بند پڑا ہے۔ ایڈوکیٹ ہری گپتا نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ ذبیحہ خانہ میں ہی مسلمانوں کو قربانی کرنے کی اجازت فراہم کی جائے۔

Published: undefined

تاہم حکومت کی طرف سے اس کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ ہریدوار ایک تیرتھ والی جگہ ہے اور حکومت کو ایسے معاملات میں قانون بنانے کا حق ہے۔ آخر میں عدالت نے ریاستی حکومت کے 3 مارچ کے حکم نامہ پر جزوی روک لگاتے ہوئے صرف منگلور علاقہ میں عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کرنے کی اجازت جاری کر دی۔ نیز نگر پالیکا کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی کہ قربانی صرف اور صرف ذبیحہ خانہ میں ہی کی جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined