گجرات اور ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات ہو چکے ہیں اور نتائج آئندہ 18 دسمبر کو سب کے سامنے آجائیں گے، لیکن اس سے پہلے اس طرح کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ بی جے پی گجرات میں کسی بھی صورت میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں سیندھ لگانے کی تیاری کر چکی ہے۔ پاٹیدار انامت آندولن سمیتی لیڈر ہاردک پٹیل کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ بی جے پی ہفتہ اور اتوار کی شب کو ای وی ایم میں سیندھ لگانے والی ہے۔ انھوں نے یہ بات اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ کہی۔ انھوں نے لکھا کہ ’’ہفتہ اور اتوار کی شب کو بی جے پی ای وی ایم میں بڑی گڑبڑی کرنے جا رہی ہے۔ انتخاب ہار رہی ہے بی جے پی، ای وی ایم میں گڑبڑی نہیں ہوگی تو 82 سیٹ بی جے پی کو مل رہی ہیں۔‘‘ اپنے اگلے ٹوئٹ میں انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’گجرات میں بی جے پی کی شکست کا مطلب ہے بی جے پی کا زوال۔ ای وی ایم میں گڑبڑی کر کے بی جے پی گجرات انتخاب جیتے گی اور ہماچل پردیش کا انتخاب ہارے گی تاکہ کوئی سوال نہ اٹھائے۔‘‘
Published: 16 Dec 2017, 6:07 PM IST
واضح رہے کہ گجرات و ہماچل پردیش میں ہوئے اسمبلی انتخابات پر سبھی ایگزٹ پول میں بی جے پی کو مضبوط ظاہر کیا جا رہا ہے لیکن گجرات پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگریس ریاست میں بی جے پی کو زبردست ٹکر دینے جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس لیڈران بھی کافی پرامید نظر آ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پول پہلے بھی غلط ثابت ہوتے رہے ہیں اور اس مرتبہ بھی غلط ثابت ہوں گے۔ کانگریس کے نومنتخب قومی صدر راہل گاندھی نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج بی جے پی کو حیران کر دیں گے اور آج راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد نے بھی گجرات میں بی جے پی کو مضبوط ظاہر کرنے والے سبھی ایگزٹ پول کو بکواس قرار دے دیا ہے۔
بہر حال، ہاردک پٹیل کے ٹوئٹ سے لوگوں میں ایک بے چینی ضرور پیدا ہو گئی ہے کیونکہ ای وی ایم میں اگر کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ ہوتی ہے تو یہ جمہوریت کے لیے زہر ہلال سے کم نہیں ہوگا۔ جہاں تک گجرات میں کانگریس کی کارکردگی کا سوال ہے تو ہاردک نے اپنی ریلیوں میں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اسے 182 رکنی گجرات اسمبلی میں تقریباً 100 سیٹیں حاصل ہوں گی۔ 14 دسمبر کو احمد ضلع کے ورمگام میں ووٹ ڈالنے کے بعد بھی انھوں نے اس طرف اشارہ دیا تھا اور یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ’’سکریٹریٹ سے سرکاری فائلیں غائب ہونا شروع ہو گئی ہیں۔‘‘
Published: 16 Dec 2017, 6:07 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Dec 2017, 6:07 PM IST