پولس انسانوں کو اکثر حراست میں لیتی ہے لیکن ایک ایسا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا کہ امن برقرار رکھنے کے لئے پولس کو ہندو دیوتا ’ہنومان‘ کو بھی تحویل میں لینا پڑ گیا۔ پولس نے دو مختلف فریقوں کی جانب سے اس معاملے میں دو الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں۔ یہ واقعہ بہار کے ویشالی ضلع میں پیش آیا۔
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST
ایک پولس عہدیدار نے ہفتہ کے روز کہا ، ’’کچھ لوگوں (تیسرے فریق) نے پاناپور گوراہی گاؤں کے بلوا کوری ٹھاکرباڑی میں متنازعہ اراضی پر ہنومان کا مجسمہ نصب کرنے کی کوشش کی۔ اس پر ٹھاکرباڑی کمیٹی کے ارکان مشتعل ہو گئے۔ جمعرات کو اس کے حوالہ سے مخالفت اس وقت بڑھ گئی جب کچھ لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور مجسمہ کو وہاں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔‘‘
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST
اس کے بعد دونوں فریقوں کے مابین تصادم کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ اطلاع ملنے پر صدر پولس موقع پر پہنچ گئی اور ہنومان کی مورتی کو اپنے قبضہ میں لے لیا۔
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST
حاجی پور کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولس راگھو دیال نے بتایا کہ دونوں طرف سے تحریری درخواست کے بعد صدر پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عوامی زمین پر کسی مندر یا مجسمہ کی تنصیب ممنوع ہے۔ بھگوان ہنومان کے مجسمہ کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے اور اسے تھانے میں محفوظ رکھا گیا ہے۔ پولس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔‘‘
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST
ڈی ایس پی راگھو دیال نے کہا کہ تنازعہ کو ختم کرنے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے پولس نے ہنومان کے مجسمہ کو گاؤں سے ہٹا کر قبضے میں لیا ہے۔
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Oct 2019, 8:00 PM IST