ہمیر پور: اتر پردیش کو سال 2025 تک تپ دق (ٹی بی) سے سال 2025 تک مکمل طور پر نجات دلانے کے عزم پر اتر پردیش کے ہمیر پور ضلع میں بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، ضلع میں ٹی بی کے ہر ماہ اوسطاً 70 نئے مریض سامنے آنے سے تپ دق کے انفیکشن کا خطرہ کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
Published: undefined
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ضلع میں ٹی بی کی جانچ کے دوران ہر ماہ 60 سے 70 کے قریب تپ دق کے مریض سامنے آ رہے ہیں جو قابل تشویش ہے۔ اس کی بڑی وجہ غربت اور ناخواندگی کے سبب انفیکشن روکنے کے تئیں آگاہی کی کمی بتائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
ڈسٹرکٹ تپ دق افسر (ڈی ٹی او) ڈاکٹر مہیش چندرا نے اتوار کو کہا کہ ضلع اسپتال میں روزانہ اوسطاً 03 سے 04 مریض ٹی بی ٹیسٹ میں مثبت پائے جاتے ہیں۔ ان کا علاج ڈی اے ٹی پروگرام کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریباً 1600 ٹی بی کے مریض زیر علاج ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ متعدی بیماری ہونے کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ خاندان کی ذرا سی لاپرواہی سے ایک خاندان کے کئی افراد تپ دق کا شکار ہو جاتے ہیں۔
Published: undefined
ڈاکٹرچندرا نے کہا کہ ضلع میں تپ دق کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد مودہا، سمیر پور، کرارا اور ہمیر پور شہروں کی کچی آبادیوں میں ہے۔ یہی نہیں، 146 سیریس مریضوں (ایم ڈی آر) کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس زمرے کے مریضوں کی شرح اموات زیادہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے انہیں الگ سے دوائیں دینے کو یقینی بنایا ہے۔ ایم ڈی آر کیٹیگری کے مریضوں کی دوا ابھی تک بازار میں نہیں آئی ہے۔ حکومت کی جانب سے ادویات کی دستیابی کی وجہ سے ضلع میں ایم ڈی آر کے مریضوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز