ہندوستان میں کورونا انفیکشن کا قہر بڑھتا ہی جا رہا ہے اور روزانہ درج کیے جا رہے نئے معاملے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ آج کی بات کی جائے تو حکومت نے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں اس کے مطابق 15968 کورونا انفیکشن کے نئے کیسز پورے ہندوستان میں درج کیے گئے ہیں اور یہ نمبر اب تک 24 گھنٹوں کے دوران درج کیے گئے معاملوں میں سب سے زیادہ ہے۔ لیکن ابھی حالات مزید خراب ہونے والے ہیں اور ایک اندازہ کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ ہندوستان کی نصف آباد یعنی تقریباً 67 کروڑ لوگ کورونا انفیکشن کی زد میں آئیں گے۔
Published: 24 Jun 2020, 3:30 PM IST
وبائی امراض کے ماہر جے پرکاش مولیل کے حوالے سے ہندی نیوز پورٹل 'جن ستّا' نے ایک خبر شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی نصف آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔ حالانکہ جے پرکاش کا کہنا ہے کہ اس سے بہت گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جتنی جلد وائرس ملک کی نصف آبادی کو متاثر کرے گا، اتنا ہی بہتر ہوگا۔ دراصل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمیولوجی میں سائنٹفک ایڈوازئری کمیٹی کے سربراہ جے پرکاش کا کہنا ہے کہ نصف آبادی پر کورونا وائرس کا حملہ ہونے کی صورت میں ہی ہندوستان میں ہرڈ امیونٹی کی شروعات ہوگی اور ملک میں اس وائرس کے خلاف جوابی حملہ کی صلاحیت پیدا ہوگی۔
Published: 24 Jun 2020, 3:30 PM IST
جے پرکاش کا کہنا ہے کہ جیسے حالات اس وقت پیدا ہو چکے ہیں اس کو دیکھتے ہوئے ہرڈ امیونٹی کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل کورونا سے نمٹنے کے لیے نظر نہیں آتا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس ملک کی بڑی آبادی کے لیے مضر نہیں ہے، اس سے صرف چھوٹی آبادی کو ہی خطرہ ہے۔ حالانکہ ساتھ ہی جے پرکاش نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان میں اگست تک معاملے سب سےز یادہ ہوں گے اور پھر انفیکشن کے نئے معاملے کم ہوتے ہوئے نظر آئیں گے۔
Published: 24 Jun 2020, 3:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jun 2020, 3:30 PM IST