حیدر آباد: سماجی کارکنوں نے ایک حاملہ خاتون کو دبئی ایرپورٹ سے بچایا جہاں وہ تقریبا ایک ہفتہ تک فاقہ کشی کا شکار تھی۔یہ خاتون کل شب حیدرآباد پہنچی۔پرانا شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی 31سالہ ہاجرہ بیگم جاریہ سال 12 فروری کو حیدرآباد سے خادمہ کے ویزا پر ایجنٹ کے ذریعہ دبئی پہنچی۔ہوزمیڈ ایجنسی نے اس خاتون کو العین علاقہ میں ملازمت کی پیشکش کی تھی۔مارچ کے پہلے ہفتہ میں ہاجرہ کا طبی معائنہ کیاگیاتاکہ اس کے ویزے کو ملازمت کے ویزے سے تبدیل کیا جاسکے، تاہم اس معائنہ کے دوران پتہ چلا کہ وہ حاملہ ہے۔وہاں کے قواعد کے لحاظ سے وہ ملازمت کا ویزا حاصل نہیں کرسکتی تھی کیونکہ وہ حاملہ تھی۔اسی لئے ایجنسی نے ان کو ہندوستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا اسی لئے وہ دبئی میں پھنس گئی کیونکہ تمام بین الاقوامی پروازیں رک گئی تھیں۔ایجنسی نے ان کو فلائی دبئی ایئر لائنس کا ٹکٹ فراہم کیا تھا تاکہ وہ دبئی سے حیدرآباد آسکیں۔اس ایجنسی نے ان کو دبئی ایئرپورٹ کے ٹرمنل پر 14جولائی کو چھوڑا تھا تاہم وہ فلائٹ کے غیر متوقع طورپرمنسوخ ہونے پر وہیں پھنس گئیں۔
Published: undefined
اسی طرح کے مسائل کی شکار مزید ایک خاتون، جس کی شناخت آندھرا پردیش کے تاڑے پلی گوڑم کی رہنے والی شاردا کے طورپر کی گئی ہے،بھی ایرپورٹ پر ہی تھی۔یہ دونوں تقریباً ایک ہفتہ تک ایئرپورٹ پرہی فاقہ کشی کا شکار تھیں۔دوسری فلائٹس کے لئے آنے والے مسافرین نے ان کو نامناسب حالت میں دیکھ کر بعض کھانے پینے کی اشیا اور رقم دی تھی۔
Published: undefined
ان کے بارے میں معلوم ہونے پر فرینڈس آف انڈیا کے والنٹیر ملاریڈی نے ان کو ایئرپورٹ سے دبئی میں ہندوستانی قونصل خانہ پہنچایا۔ان دونوں نے وہاں اپنی حالت بتائی جس کے بعد عہدیداروں نے ہاجرہ بیگم کے لئے ٹکٹ کا انتظام کیا۔جین سیوا مشن کے ترجمان روپیش مہتا نے سجاتا کے لئے ٹکٹ کا انتظام کیا جبکہ سماجی کارکن اوما شنکر نے قونصلیٹ کے ساتھ تعاون کیا۔ان کے لئے فری ٹکٹس ملنے کے بعد ایک اور سماجی کارکن شاردا، جن کا تعلق نظام آباد ضلع کے کولی گٹہ گاوں سے ہے، نے ان دونوں کو اپنے گھرمیں جگہ دی۔اگرچہ شاردا چھوٹے سے مکان میں رہتی ہے تاہم اس نے یہ ثابت کردیا کہ بیرونی ملک میں پریشان حال خواتین کے لئے اس کا دل بڑا ہے۔ہاجرہ بیگم جو سات ماہ کی حاملہ ہے، کے ساتھ کافی پیار و محبت کا سلوک کیاگیا اور ان کے لئے گودبھرائی کی رسم ادا کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined