جمعرات کو لاکھوں عازمین کے قدم مقدس شہر مکہ سے منیٰ کی طرف بڑھنے شروع ہو گئے۔ مناسک حج کا آج سے آغاز ہو گیا ہے اور اس کے لیے حکومت سعودی عربیہ نے سبھی تیاریاں پہلے سے ہی مکمل کر لی ہیں۔ آج سبھی عازمین حج منیٰ پہنچ جائیں گے تاکہ وہاں ترویہ کا دن گزاریں۔ قابل ذکر ہے کہ حکام نے اس بار 10 لاکھ مسلمانوں کو حج ادائیگی کی اجازت دی ہے جن میں سے 8.50 لاکھ سعودی عرب سے باہر کے ہیں۔
Published: undefined
اس سے قبل مکہ کی عظیم الشان مسجد میں لاکھوں عازمین نے خانہ کعبہ کا طواف کیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے چلچلاتی دھوپ سے خود کو بچانے کے لیے چھتری اٹھا رکھی تھی، کیونکہ درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے منیٰ کا راستہ اختیار کرنا شروع کر دیا، جہاں وہ ایئر کنڈیشنڈ سفید خیموں میں رات گزاریں گے۔ سرکاری میڈیا نے کہا کہ اگر کسی کی طبیعت ناساز ہوتی ہے تو چار اسپتال اور 26 صحت مراکز تیار کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی مشکل سے نمٹا جا سکے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گرانڈ مسجد سے تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر پتھریلے پہاڑوں سے گھری ایک وادی میں واقع منیٰ ہر سال حجاج کے لیے ایک وسیع کیمپ میں بدل جاتی ہے۔ اس بار جمعہ کے روز نمازی عرفات کی طرف روانہ ہوں گے، جہاں وہ دن کو سورج کے نیچے نماز ادا کرتے ہوئے گزاریں گے۔ اس کے بعد سنگسار کرنے والے مقام پر جائیں گے، اور پھر الوداعی طواف کرنے کے لیے مسجد الحرام کی طرف بڑھیں گے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ 10 لاکھ حجاج کرام کے لیے سبھی تیاریاں بہت پہلے سے ہی مکمل کر لی گئی ہیں۔ ان تیاریوں میں مختلف شعبوں نے حصہ لیا ہے۔ یہ مملکت سعودیہ کی سعادت ہے کہ اسے حجاج کی خدمت کا موقع میسر ہے۔ گزشتہ روز وزارت حج نے اعلان کر دیا تھا کہ حج سیزن کی تیاریاں الحمد للہ مکمل کر لی گئی ہیں۔ دریں اثنا حج سیکورٹی فورس کی کمانڈ نے بھی تمام تر سیکورٹی انتطامات کے لیے اپنی تیاریاں مکمل ہونے کی اطلاع دی ہے تاکہ حج 2022 کو مکمل طور پر مامون اور محفوظ انداز میں ممکن بنا سکے۔
Published: undefined
شعبہ صحت بھی چار اسپتالوں اور 26 طبی مراکز کے ذریعے منیٰ میں طبی سہولیات کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر چکا ہے۔ ان طبی ضروریات کے لیے 550 بستروں کا اہتمام کیا گیا ہے اور طبی مقاصد کے لیے ٹرانسپورٹ سروس کے طور پر 100 چھوٹی اور 75 بڑی ایمبولیسز اپنی خدمات دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ جبکہ ایمبولینسز کے لیے 97 مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ جو سعودی ریڈ کریسنٹ کے ساتھ منسلک ہیں۔ سعودی ہلال احمر اتھارٹی کے پاس چھ ائیر ایمبولینسز سمیت 320 ایمبولینسز کا بیڑہ اس کے علاوہ ہے۔ علاوہ ازیں موٹر سائیکل ایمبولینسز اور چار چھکڑے بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ چار طبی سامان کی ترسیل کے لیے گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں اور1288 افراد پر مبنی میڈیکل اسٹاف ہے۔
Published: undefined
نیشنل واٹر کمپنی نے پانی کی سپلائی اور اسٹوریج کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دی ہے۔ دو اعشاریہ چار کیوبک ملین کیوبک پانی اس کی طرف سے حجاج کی ضرورتوں کے لیے دستیاب کیا جائے گا۔ اسی طرح سعودی الیکٹرک کمپنی نے مکہ میں اپنی خدمات میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ برقی شعبے نے حج کے سلسلے میں 46 نئے پروجیکٹ مکمل کیے ہیں۔ تاکہ بلا تعطل برقی نظام کام کرتا رہے۔
Published: undefined
سعودی اسکاؤٹس نے حجاج کی خدمت، مدد، نظم اور تحفظ کے لیے 2200 اسکاوٹس کی نفری پیش کی ہے۔ یہ اسکاوٹس منیٰ میں حجاج کی خدمت کے لیے تعینات ہیں۔ اسکاوٹس حکومت کے متعلقہ اداروں اور شعبوں کو بھی بوقت ضرورت مدد دیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز