اسلام آباد: پاکستانی حکومت نے حج پر جانے والے عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں سابق پاکستان مسلم لیگ (نواز) حکومت کے وقت عازمین حج کو 45 ہزار روپے کی سبسڈی دی جاتی تھی۔ عمران خان حکومت نے جمعرات کو کابینہ میٹنگ میں حج اصول۔2019 کو منظوری دیتے ہوئے حج سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزارت مذہبی امور نے ہر عازمین حج کو 45 ہزار روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز پیش کی تھی لیکن حکومت نے حج اصول۔2019 کو قبول کرتے ہوئے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
مذہبی امور کے سکریٹری مشتاق احمد نے جمعہ کو کہا تھا کہ حکومت کی حج اسکیم آمدورفت اخراجات اور روپے کی قدروں میں کمی سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے ایک لاکھ 56 ہزار 975 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ حاجیوں کو 19451 روپے قربانی کے لئے مزیددینے ہوں گے۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ اس سال پاکستان میں 184210 افراد حج پرجائیں گے اس میں سعودی حکومت کی جانب سے منظور مزید 5000 کا مزید کوٹا بھی شامل ہے۔ حج پر جانے والے خواہش مند لوگ 20 فروری تک فارم جمع کرسکتے ہیں۔
ادھر، پاکستانی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری حج پالیسی میں حجاج کو سبسڈی نہ دینے کے معاملے پر حکومت سے ناراض ہو گئے اور احتجاجاً وفاقی کابینہ کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
پاکستانی میڈیا نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ حاجی کو 45 ہزار روپے سبسڈی دینے کے معاملے پر وزیر مذہبی امور نور الحق قادری اجلاس میں ڈٹ گئے۔ ان کا موقف تھا کہ سعودی عرب میں ٹیکسوں اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کا بوجھ عازمین پر ڈال دیا گیا ہے جو مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے ہر حاجی کو 45 ہزار روپے سبسڈی دینے کی سفارش کی۔
دوسری جانب کچھ وفاقی وزرا نے حج پیکج پر سبسڈی کی مخالفت کی۔ ان وزرا کا کہنا تھا کہ صاحب استطاعت حج کریں جو نہیں جا سکتے نہ جائیں۔ ذرائع کے مطابق سبسڈی کی تجویز مسترد ہونے پر وفاقی وزیر نور الحق قادری اور سیکرٹری وزارت مذہبی امور اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز