گیان واپی مسجد اور شرنگار گوری کیس میں آج شروع ہوئی سماعت کے دوران سب سے پہلے وارانسی کورٹ نے مسلم فریق کی اس عرضی کو خارج کر دیا، جس میں 8 ہفتہ بعد سماعت کی گزارش کی گئی تھی۔ بعد ازاں مبینہ ’شیولنگ‘ کی کاربن ڈیٹنگ کے لیے ہندو فریق کی عرضی پر وارانسی کورٹ نے مسلم فریق کو نوٹس جاری کر ان کا رد عمل مانگا، اور پھر آئندہ سماعت کے لیے 29 ستمبر کی تاریخ مقرر کی۔
Published: undefined
گیان واپی مسجد اور شرنگار گوری معاملے میں ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین کا کہنا ہے کہ ’’ہم کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مسلم فریق کا کہنا ہے کہ یہ ایک فوارہ ہے۔ ایک خود مختار باڈی کو اس کی جانچ کر کے حقیقت سے پردہ اٹھانا چاہیے۔ عدالت نے کاربن ڈیٹنگ کے لیے ہماری درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے اور مسلم فریق سے اپنی بات رکھنے کے لیے کہا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’29 ستمبر کو نمٹارا ہوگا۔ کورٹ نے 8 ہفتہ بعد سماعت والی عرضی (انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے تیاری کے لیے وقت مانگا تھا) کو خارج کر دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل وارانسی کے ضلع جج اجئے کرشن وشویش نے گزشتہ 12 ستمبر کو معاملہ قابل سماعت قرار دینے کے ساتھ ہی 22 ستمبر کو اس کے لیے تاریخ مقرر کر دی تھی۔ لیکن گزشتہ دنوں ضلع جج کی عدالت میں مساجد کمیٹی کے وکلاء نے درخواست دے کر کہا تھا کہ ’’22 ستمبر کی تاریخ ملتوی کر کے کم از کم 8 ہفتے بعد کی تاریخ دی جائے۔‘‘ مساجد کمیٹی نے اس تعلق سے سپریم کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دیا جس میں عدالت نے معاملہ ضلع جج کے یہاں چلانے کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی حکم آنے پر آئندہ سماعت کا وقت کم از کم 8 ہفتے کے بعد کا طے کیا تھا تاکہ جس کسی کو بھی اعتراض ہو تو اسے مناسب وقت مل جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز