گیان واپی مسجد تنازعہ پر آج وارانسی کی ضلع عدالت میں سماعت ہوئی جو تقریباً 45 منٹ تک چلی۔ اس دوران ہندو اور مسلم دونوں فریقین نے اپنی اپنی دلیلیں پیش کیں۔ ضلع عدالت نے اس تعلق سے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور 24 مئی کی دوپہر اس بارے میں جانکاری دیئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ ضلع عدالت نے اپنا حکم اس بنیاد پر محفوظ رکھا ہے کہ اس تنازعہ کی آگے سماعت کا عمل کیا ہوگا۔ یعنی گیان واپی مسجد تنازعہ پر سماعت ہوگی یا نہیں، اور اگر ہوگی تو اس کی نوعیت کیا ہوگی۔
Published: undefined
آج ہوئی سماعت کے دوران ہندو فریق نے اپنی طرف سے 5 مطالبات رکھے، جب کہ مسلم فریق نے ضلع عدالت کے سامنے 2 مطالبات پیش کیے۔ ہندو فریق کے مطالبات ہیں (1) شرنگار گوری کی روزانہ پوجا کرنے کی اجازت دی جائے، (2) وضو خانہ میں ملے مبینہ شیولنگ کی پوجا کی اجازت دی جائے، (3) نندی کے شمال میں موجود دیوار کو توڑ کر ملبہ ہٹایا جائے، (4) مبینہ شیولنگ کی لمبائی، چوڑائی جاننے کے لیے سروے کرایا جائے، (5) وضو خانہ کا متبادل انتظام کیا جائے۔ مسلم فریق کے 2 مطالبات ہیں (1) وضو خانہ کو سیل نہ کیا جائے، (2) 1991 ایکٹ کے تحت گیان واپی سروے اور کیس بند ہو۔
Published: undefined
ایک طرف عرضی دہندہ کی طرف سے ضلع جج کی عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سروے کے دوران جمع کیے گئے ثبوتوں کو عدالت پہلے دیکھ لے اور پھر آگے کسی طرح کی سماعت کرے۔ دوسری طرف مسلم فریق نے واضح الفاظ میں مقدمے پر ہی سوال اٹھایا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ اس پر سماعت ہی غلط ہے۔ مسلم فریق کی دلیلوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے عدالت نے 24 مئی کی تاریخ سماعت کے لیے طے کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined