گیانواپی مسجد احاطہ میں ہوئے سروے کی رپورٹ اے ایس آئی کی ٹیم نے پیر کے روز ضلع جج کی عدالت میں سیل بند لفافے میں پیش کی۔ اس سے قبل مسلم فریق نے عدالت میں درخواست دے کر مطالبہ کیا تھا کہ سروے رپورٹ سیل بند لفافے میں پیش کی جائے، جسے منظوری دے دی گئی تھی۔
Published: undefined
ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش نے 18 دسمبر کو سروے رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ رپورٹ پیش کرنے سے پہلے مسلم فریق نے عدالت کو خط لکھا تھا کہ وارانسی کے گیانواپی احاطہ میں ہوئے سروے کی رپورٹ اے ایس آئی کے ذریعہ سیل بند لفافے میں پیش کی جائے۔ بغیر حلف نامہ کے کسی کو بھی رپورٹ ظاہر کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
Published: undefined
آج رپورٹ جمع کرنے کے لیے سیکورٹی کے درمیان 5 رکنی ٹیم ضلع جج کورٹ پہنچی۔ اے ایس آئی نے میڈیکل اسباب سے 7 دن کا وقت طلب کیا تھا، جس کے بعد ضلع جج نے اے ایس آئی کو رپورٹ جمع کرنے کے لیے 18 دسمبر کی تاریخ طے کی تھی۔ پیر کے روز ہندو اور مسلم دونوں فریقین کے سبھی وکیل موجود رہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے 5 بار وقت لے چکی تھی۔ اے ایس آئی سروے کے مطالبہ کو لے کر 16 مئی کو عرضی داخل کی گئی تھی۔ اسے داخل کرنے والی چار خواتین کی قیادت وکیل وشنو شنکر جین نے کی تھی۔ ہندو فریق کے وکیل نے وہاں ہندو مندر کا علامتی نشان ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد وارانسی کے ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کی عدالت نے 21 جولائی 2023 کو گیانواپی احاطہ کے بند وضو خانہ کو چھوڑ کر باقی سبھی حصے اور تہہ خانوں کے سروے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined