گوہاٹی: گوہاٹی ہائی کورٹ نے آسام ریسلنگ ایسوسی ایشن کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اتوار کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے 11 جولائی کو ہونے والے انتخابات پر روک لگا دی۔ آسام ریسلنگ ایسوسی ایشن کی طرف سے ڈبلیو ایف آئی، آئی او اے کی ایڈہاک کمیٹی اور مرکزی وزارت کھیل کے خلاف دائر کی گئی درخواست کے مطابق 15 نومبر 2014 کو اس وقت کی ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارش کے باوجود اسے ڈبلیو ایف آئی کی تسلیم شدہ رکنیت سے انکار کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
ایڈہاک پینل نے الیکٹورل کالج کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 25 جون مقرر کی ہے، جب کہ ڈبلیو ایف آئی کی نئی گورننگ باڈی کے انتخاب کے لیے انتخابات 11 جولائی کو ہوں گے۔ درخواست گزار نے استدلال کیا کہ انتخابی عمل کو اس وقت تک روک دیا جانا چاہیے جب تک کہ ان کا ادارہ ڈبلیو ایف آئی سے الحاق شدہ نہیں ہو جاتا اور وہ الیکٹورل کالج میں اپنا نمائندہ نامزد کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
عدالت نے تینوں جواب دہندگان بشمول ڈبلیو ایف آئی، ایڈہاک کمیٹی اور وزارت کھیل کو ہدایت دی کہ وہ اگلی سماعت کی تاریخ طے ہونے تک ڈبلیو ایف آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے انتخاب کو آگے نہ بڑھائیں۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 17 جولائی مقرر کی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ فیڈریشن کے انتخابات خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں برج بھوشن شرن سنگھ اور ڈبلیو ایف آئی کے سبکدوش ہونے والے صدر کو ہٹائے جانے کے بعد کرائے جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے پہلے کہا تھا کہ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 30 جون تک کرائے جائیں گے۔ ان انتخابات میں صدر کے عہدے کے علاوہ ایک سینئر نائب صدر، چار نائب صدور، ایک جنرل سکریٹری، ایک خزانچی، دو جوائنٹ سکریٹریز اور پانچ ایگزیکٹو ممبران کا بھی انتخاب کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined