گزشتہ کئی ہفتوں سے گروگرام (گڑگاؤں) میں کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ کے دوران ہنگامہ ہو رہا ہے۔ بجرنگ دل کارکنان خصوصاً سیکٹر-12 اور سیکٹر 47-اے پر نمازِ جمعہ کے دوران نعرے بازی اور ہنگامہ کرتے رہے ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو تقریباً 30 لوگوں کو پولیس نے حراست میں بھی لیا تھا۔ اب خبریں آ رہی ہیں کہ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ان 37 مقامات پر نمازِ جمعہ کی کھل کر مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ انتظامیہ کی جانب سے نماز کے لیے نشان زد کی گئی ہیں۔ ابھی تک مقامی پولیس نے ہندوتوا ذہنیت کے لوگوں کو قابو میں کر رکھا تھا، لیکن اب اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہندوتوا تنظیمیں ایک ساتھ مل کر علاقے میں حالات کو کشیدہ کر سکتی ہیں۔
Published: 02 Nov 2021, 4:11 PM IST
گزشتہ کچھ مہینوں سے کھلے میں نماز کو لے کر احتجاج ضرور ہو رہا ہے، لیکن ضلع انتظامیہ نے سنیوکت ہندو راشٹر کمیٹی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کر کے حالات کو بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کی۔ حالانکہ اس میٹنگ کا کوئی نتیجہ نکلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ پہلے تو ہندو تنظیمیں سیکٹر-12 اور سیکٹر 47-اے پر نماز بند کرنے کی کوشش کر رہی تھیں، اب 37 مقامات پر نماز بندی کی مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔
Published: 02 Nov 2021, 4:11 PM IST
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی‘ اور ’وشو ہندو پریشد‘ سمیت تمام ہندو تنظمیں آئندہ جمعہ کو کھلے مقامات پر نمازِ جمعہ کے خلاف مظاہرہ میں شامل ہوں گی۔ ہندو تنظیموں نے ان سبھی 37 مقامات پر ’گووردھن پوجا‘ اور ’بھجن کیرتن‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی کے سربراہ مہاویر بھاردواج نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں کھلی جگہوں پر جمعہ کی نماز پڑھنے نہیں دی جائے گی۔
Published: 02 Nov 2021, 4:11 PM IST
واضح رہے کہ تین سال قبل حکومت نے گروگرام میں 37 ایسے مقامات کو نشان زد کیا تھا جہاں مسلم طبقہ کو جمعہ کی نماز کھلے میں ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ مسلم طبقہ کو کھلے میں نماز ادا کرنے کے لیے جگہ دینے کے انتظامیہ کے فیصلے کی مخالفت ہندو تنظیموں نے اس وقت بھی کی تھی لیکن گزشتہ کچھ مہینوں میں ایک بار پھر اس کی مخالفت تیز ہو گئی ہے۔
Published: 02 Nov 2021, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Nov 2021, 4:11 PM IST
تصویر @revanth_anumula