نئی دہلی: سپریم کورٹ، پیر کو ہریانہ کے متعلقہ حکام کے خلاف گروگرام کے عوامی پارکوں میں جمعہ کی نماز کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات کو روکنے میں مبینہ طور پر ناکامی پر دائر توہین عدالت کی عرضی پر جلد سماعت کرنے پرمتفق ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی والی تین رکنی بنچ نے راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب کی طرف سے دائر عرضی کو مناسب بنچ کے سامنے فہرست بند کرنے پر اتفاق کیا۔
Published: undefined
سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے ’خصوصی ذکر‘ کے تحت اس عرضی پر جلد سماعت کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے مختلف دلائل دیتے ہوئے اس عرضی پر جلد سماعت کی ضرورت بتائی تھی۔ محمد ادیب نے اپنی عرضی میں حکومت ہریانہ کے چیف سکریٹری سنجیو کوشل (آئی اے ایس) اور پولیس ڈائریکٹر جنرل پی کے اگروال (آئی پی ایس) کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان اعلیٰ حکام پر فرقہ وارانہ اور پرتشدد رجحانات کو روکنے میں مکمل طور پر ناکامی کا الزام لگایا گیا تھا۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے مقامی باشندوں کے احتجاج کے بعد دسمبر 2021 میں گروگرام کے عوامی پارکوں میں مسلمانوں کے نماز جمعہ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ سابق رکن پارلیمنٹ نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ نماز کے لیے کسی طرح کا کوئی قبضہ نہیں کیا گیا۔ مجاز حکام کی اجازت کے بعد ہی مسلم کمیونٹی کی جانب سے مختلف مقامات پر نماز جمعہ ادا کی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined