نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے سلسلہ میں گرفتار تیستا سیتلواڈ کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان کی مستقل ضمانت کی درخواوت پر فیصلہ ہائی کورٹ کی طرف سے لیا جائے گا، فی الحال کے لئے انہیں عبوری ضمانت دی گئی ہے۔
Published: undefined
فیصلہ کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ تیستا کو اپنا پاسپورٹ سرینڈر کرنا پڑے گا۔ جب تک انہیں ہائی کورٹ سے مستقل ضمانت نہیں مل جاتی، وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتیں۔ دوسری طرف تیستا کو اس معاملے میں تحقیقاتی ایجنسیوں کو مسلسل تعاون دینا ہوگا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ تیستا کو ضمانت پر رہا نہیں کر رہے ہیں، جب تک ہائی کورٹ سے مستقل ضمانت پر فیصلہ نہیں ہو جاتا، انہیں عبوری ضمانت دی جا رہی ہے۔
Published: undefined
جس کیس میں سماعت ہوئی ہے وہ 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق ہے۔ تیستا پر گواہوں کو اکسانے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ (اب وزیر اعظم) نریندر مودی کو دی گئی کلین چٹ کی ایس آئی ٹی رپورٹ کو چیلنج کرنے والی ذکیہ جعفری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تیستا سیتلواڈ اپنی خود غرضی کے تحت کام کرنے میں مصروف ہیں۔ عدالت نے سنجیو بھٹ اور آر بی سری کمار کے جھوٹے حلف ناموں کا بھی حوالہ دیا تھا۔
Published: undefined
لیکن فی الحال، عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد تیستا سیتلواڑ کو بڑی راحت دی ہے۔ جمعرات کو بھی سماعت کے دوران یہ کہا گیا کہ تیستا پر ایسی کوئی دفعہ نہیں لگائی گئی کہ اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ آج جمعہ کو بھی سپریم کورٹ نے اصرار کیا کہ تیستا کو عبوری ضمانت دی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
سماعت کے دوران کپل سبل اور ایس جی تشار مہتا کے درمیان گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ سبل نے کہا کہ 124 لوگوں کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے، تو وہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ گجرات میں کچھ نہیں ہوا۔ یہ سب ایک مقصد کے لیے ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ تیستا تاحیات جیل سے باہر نہ آئیں۔ جواب میں تشار مہتا نے بھی کہا کہ وہ یہ سب 2002 سے کر رہے ہیں۔ اداروں پر انگلیاں اٹھانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز