سال 2002 میں گجرات میں ہوئے زیر بحث نرودا پاٹیا فساد معاملہ میں سزا کاٹ رہے چار قصورواروں کی درخواست ضمانت سپریم کورٹ سے منظور ہو گئی ہے۔ جن قصورواروں کو ضمانت ملی ہے ان میں امیش بھارواڑ، راجکمار، ہرشد اور پرکاش راٹھور شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے سزا کے خلاف ان کی عرضی کو بھی قبول کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں فیصلہ سنایا تھا، جس میں ان چاروں قصورواروں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ نرودا پاٹیا میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا اور کل 97 لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی۔
گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں فیصلہ سناتے ہوئے بی جے پی کی رہنما رہیں مایا کوڈنانی کو ثبوتوں کی عدم موجودگی کی بنا پر رہا کر دیا تھا جبکہ بجرنگ دل کے بابو بجرنگی کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔
Published: undefined
اس معاملہ کی سماعت کافی لمبی چلی تھی اور یہ معاملہ لگاتار شہ سرخیوں میں بنا رہا تھا۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ نے بھی اس معاملہ میں اپنا بیان درج کرایا تھا۔ امت شاہ نے مایا کوڈنانی کے حق میں گواہی دی تھی۔
ستمبر 2017 میں درج کرائے گئے اپنے بیان میں امت شاہ نے کہا تھا کہ انہوں نے مایا کوڈنانی کو 28 فروری 2002 کو اسمبلی میں دیکھا تھا، ایسے میں یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اسی وقت دو مقامات پر موجود رہی ہوں۔
واضح رہے کہ گجرات کے گودھرا میں 27 فروری 2002 کو سابرمتی ایکسپریس کا ایک ڈبا جس میں کارسیوک سوار تھے مبینہ طور پر نذر آتش کیے جانے کے بعد مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام شروع کر دیا گیا تھا۔ فساد کے بعد گجرات کی اس وقت کی نریندر مودی حکومت سوالوں کے گھیرے میں آ گئی تھی۔ اسی فسادات کے دوران نرودا پاٹیا میں بھی مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined