نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات فسادات میں ہلاک کیے گیے کانگریس کے سابق رکن پارلیمان احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت جنوری تک ملتوی کردی ہے۔ عرضی گزار کی طرف مزید دستاویزات داخل کرنے کے لئے وقت مانگا گیا تھا، اس کے بعد سپریم کورٹ نے سماعت ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس عرضی میں 2002 گجرات فسادات کے معاملہ میں گجرات کے اس وقت کے وزیراعلی نریندرمودی کو خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی ) کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جسٹس اے ایم کھانولکر کی صدارت والی بنچ نے پیر کے روز اس معاملہ کی سماعت آئندہ سال جنوری 2019 کے تیسرے ہفتہ تک کے لئے ملتوی کردی۔ ذکیہ نے 5 اکتوبر 2017 کو ہائی کورٹ کے فیصلہ کو خارج کرنے کی اپیل سپریم کورٹ میں کی تھی۔
Published: 03 Dec 2018, 6:09 PM IST
واضح رہے کہ 2002 کے گجرات فسادات میں ذکیہ جعفری کے شوہر اور کانگریس رکن پارلیمان احسان جعفری کوقتل کر دیا گیا تھا۔ ذکیہ جعفری نے گجرات ہائی کورٹ کے اکتوبر 2017 کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں ہائی کورٹ نے وزیراعظم نریندر مودی کو کلین چٹ دینے کے ایس آئی ٹی کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا۔
ذکیہ جعفری اور سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کی این جی او ’سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس‘ نے فساد کے پیچے ’بڑی مجرمانہ سازش‘ کا الزام لگایا تھا اور وزیر اعظم مودی اور دیگران کو ایس آئی ٹی کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف از سر نو غور کرنے کی درخواست کی تھی۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 03 Dec 2018, 6:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Dec 2018, 6:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز