گجرات انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے 89 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے ہوگی۔ ان میں کچھ-سوراشٹر کی 54 اور جنوبی گجرات کی 35 سیٹیں شامل ہیں۔ تقریباً 2کروڑ 40 لاکھ ووٹرز مختلف جماعتوں کے 788 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ انتخابی کارکن انتخابی سامان لے کر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے ہیں۔ پولنگ کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
انتخابات کے پہلے مرحلے میں 39 سیاسی جماعتوں کے 788 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں 70 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس مرحلے میں کل دو کروڑ 39 لاکھ 76 ہزار 670 ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان میں سے 12433362 مرد، 11542811 خواتین اور 497 ٹرانس جینڈر ووٹرز ہیں۔ اس الیکشن میں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے 18 سے 19 سال کے نوجوان ووٹرز کی تعداد 574560 ہے۔ 99 سال سے زیادہ عمر کے 4945 ووٹرز ہیں۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن نے پرامن اور منصفانہ پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے 25,430 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔ ان میں سے 9014 مراکز شہری علاقوں میں جبکہ 16416 مراکز دیہی علاقوں میں قائم کیے گئے ہیں۔ اس بار الیکشن کمیشن کی جانب سے 89 ماڈل پولنگ اسٹیشن بھی بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ،معذوروں کے ذریعہ چلائے جانے والے 89 پولنگ اسٹیشن، 611 سخی پولنگ اسٹیشن اور 18 پولنگ اسٹیشن نوجوانوں کے ذریعہ چلائے جائیں گے۔ تمام پولنگ اسٹیشن پر سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
جنوبی گجرات اور سوراشٹرا-کچھ کے علاقے میں پڑنے والے 19 اضلاع میں آج پولنگ ہوگی۔ جن اضلاع میں پولنگ ہونی ہے ان میں کچھ، سریندر نگر، موربی، راجکوٹ، جام نگر، دیو بھومی دوارکا، پوربندر، جوناگڑھ، گر سومناتھ، امریلی، بھاؤ نگر، بوٹاڈ، نرمدا، بھروچ، سورت، تاپی، ڈانگس، نوساری اور ولساڈ اضلاع شامل ہیں۔ ان میں سے موربی ضلع سب سے زیادہ زیر بحث ہے کیونکہ حال ہی میں وہاں ہونے والے پل حادثے میں 135 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
بتا دیں کہ گجرات میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ یکم دسمبر کو جبکہ دوسرے مرحلے کی پولنگ 5 دسمبر کو ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں 83 نشستوں کے لیے 833 امیدواروں کی مہم 3 دسمبر تک جاری رہے گی۔ جبکہ نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined