ویزر اعظم نریندر مودی کے کانگریس کو ’جاگیردارانہ رویہ‘والی جماعت قرار دینے اور دہائیوں قبل سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے موربی دورے پر دئیے گئے بیان کے چند گھنٹے بعد ہی بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گجرات الیکشن کی تشہیر کے دوران بی جےپی بوکھلاہٹ کی شکار ہے۔
اپنے ٹوئٹ پرسیدھے طور پر شترو نے لکھا ’’ ایک ہی وقت میں بہت سارے رہنماؤں کو گجرات الیکشن کی تشہیر کے لئے اتار دینا کیا اسی طرح کی بوکھلاہٹ کو نمایاں نہیں کر رہا جس طرح دہلی میں ہوا تھا۔ ‘‘ دہلی اور بہار کے اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے شتروگھن سنہا نے کہا کہ یہ سب پرانے حربے کام نہیں آنے والے۔
Published: undefined
سنہا نے 23 نومبر کو بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی ’ون مین آرمی ‘ اور ’ٹو مین شو ‘ بن کر رہ گئی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مودی حکومت کے وزراء کو بھی ’چاپلوسوں کی جھنڈ‘ قرار دیا تھا۔
ایک دیگر ٹوئٹ میں وزیر اعظم مودی کو صلاح دیتے شترو گھن سنہا نے کہا ’’ آپ کیا بول رہے ہو اور کیسے تاثرات ظاہر کر رہے ہو، آپ کو اس بات کا پورا خیال کرنا چاہئے۔ ‘‘ سنہا نے مزید کہا ’’ آپ کی حالت چاہے بہت زیادہ خراب ہی کیوں نہ ہواور صورت حال ابتر ہی کیوں نہ ہو،آپ کو کسی بھی حریف پر ذاتی تبصرے اور حملے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ آخر کار ہم ایک مخصوص پارٹی (بی جے پی ) کے ارکان ہیں۔
Published: undefined
گجرات اسمبلی انتخابات میں 182 سیٹوں کے لئے دو مرحلوں میں 9 دسمبر اور 14 دسمبر کو پولنگ ہونی ہے۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی 18 دسمبر کو ہوگی۔
گجرات کے موربی میں آج وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا ’’جب اندرا موربی میں آئیں تھیں تو مجھے چتر لیکھا میگزین میں شائع ہوئی وہ تصویر آج تک یاد ہے جس میں انہوں نے بدبو کی وجہ سے اپنی ناک پر رومال رکھا ہوا تھا۔ لیکن جن سنگھ/آر ایس ایس کے لئے موربی کی سڑکیں خوشبو سے مہکتی ہیں۔‘‘
گجرات کے الیکشن کے حوالے سے بی جے پی اپنی آسان جیت کے دعوے کر رہی ہے ، اس کے باوجود بھگوا جماعت نے کم از کم 20 مرکزی وزراء اور 6 وزرائے اعلیٰ کی فوج کو چناوی تشہیر میں لگایا ہوا ہے جن کی قیادت خود وزیر اعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined