قومی خبریں

گجرات: عدالت نے ایک خاص مذہب کے لوگوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا دیا حکم

جیوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس ایچ پی جوشی نے پاٹن ضلع کے بلیسانا پولیس اسٹیشن کو ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ایف آئی آر، تصویر آئی اے این ایس
ایف آئی آر، تصویر آئی اے این ایس 

گجرات کی ایک عدالت میں ایسے لوگوں کے خلاف عرضی داخل کی گئی تھی جنھوں نے ایک خاص مذہب کے لوگوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب عدالت نے اس گروپ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ کچھ خاص لوگوں پر مشتمل گروپ نے گزشتہ سال فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ایک خاص مذہب کے لوگوں کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔ اس سلسلے میں ایک شخص نے عدالت کا رخ کیا اور معاشی بائیکاٹ کی اپیل کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس ایچ پی جوشی نے پاٹن ضلع کے بلیسانا پولیس اسٹیشن کو ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی اس معاملے کی جانچ ایک طے مدت کار میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔ عرضی دہندہ مقبول حسین شیخ نے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگوں نے بلیسانا میں گزشتہ سال 16 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ فساد کے واقعہ کا غلط استعمال کیا اور مقامی لوگوں کو ایک خاص مذہب کے خلاف بھڑکایا، ان سے کوئی سامان نہ خریدنے کے ساتھ ہی کرایہ پر دی گئی دکانوں کو خالی کرانے کے لیے بھی اکسایا۔

Published: undefined

عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ ایک خاص مذہب کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل نے ان کے کاروبار کو بری طرح متاثر کیا اور ان کے طبقہ کے کئی لوگوں کو اس وجہ سے علاقہ چھوڑ کر ہجرت کرنی پڑی۔ عدالت نے ملزمین کے خلاف دو طبقات میں دشمنی پھیلانے اور افواہ پھیلا کر کشیدگی بڑھانے کے الزام میں معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عرضی دہندہ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اس نے ضلع ایس پی کو بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کردہ قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کی تھی، جن میں خاص طبقہ کے لوگوں کے معاشی بائیکاٹ کے لیے اکسایا گیا تھا، حالانکہ پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ آخر میں اسے عدالت کا رخ کرنا پڑا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined