احمد آباد: گجرات اسمبلی کے نومنتخب پورٹیم اسپیکر اور تجربہ کار بی جے پی کے رکن اسمبلی نمبین آچاریہ سمیت تین رہنماؤں کو 2009 کے انتخا بات میں مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم پایا گیا ہے اور ان تمام مجرمین کو ایک سال کی سزا سنا دی گئی ہے۔
موربی کے مجسٹریٹ کی عدالت نے تینوں مجرموں کو سزا سناتے ہوئے 30 دنوں کے اندر حکم کو چیلنج کرنے کا موقع دیا ہے۔
کچھ ضلع کے بھوج سے رکن اسمبلی آچاریہ ، سابق بی جے پی کے رکن اسمبلی کانتی امروتیا اور پاٹیدار امانت آندولن کے کنوینر منوج پانارا پر 2-2 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔
یہ معاملہ سوراشٹر کے موربی پارلیمانی حلقہ انتخاب کا ہے جہاں 2009 کے لوک سبھا انتخاب میں نمبین، امروتیا اور پانارا چناوی تشہیر کر رہے تھے۔ امروتیا موربی کے سابق رکن اسمبلی ہیں اور عدالت نے انہیں 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں ووٹروں کو رشوت دینے کی کوشش کرنے کا مجرم پایا ہے۔
ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جج جگنیش دمودرنے آچاریہ، امروتیا اور پنارا کو آئی پی سی کی دفعہ 171 بی (ووٹروں کو لالچ دینا) اور دفعہ 144 کے تحت مجرم پایا۔ حالانکہ عدالت نے انہیں دفعہ 188 (بیوروکریٹ کے ذریعہ صادر احکامات کی نافرمانی) کے الزامات سے ثبوتوں کی عدم موجودگی کی بنا پر بری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن نے دائر کیا تھا، اطلاع یہ موصول ہوئی تھی کہ امروتیا اور آچاریہ بی جے پی کارکنان کو تحفہ دینے کا وعدہ کر رہے ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق موربی سمیت دیگر حلقہ انتخاب میں طے شدہ ووٹ دلانے پر انہیں تحائف دینے کا وعدہ کیا تھا۔
رپورٹوں کے مطابق 3 مارچ 2009 میں بی جے پی کارکنان کی ایک میٹنگ کے دوران بھوج کے اس وقت کے ایم ایل اے کانتی امروتیا اور اس وقت نمبین آچاریہ پارٹی کارکنان سے یہ وعدہ کر رہے ہیں۔ اس وقت اے جی پٹیل موربی کے کلیکٹر اور کچھ لوک سبھا سیٹ سے معاون ریٹرننگ آفیسر تھے۔ انہیں نے 25 مارچ 2009 کو یہ شکایت درج کرائی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز