رنجنا اوستھی سنسکرت میں پی ایچ ڈی ہیں اور گزشتہ 22 سالوں سے پارٹ ٹائم ٹیچر ہیں۔ دو دہائیوں سے زیادہ کام کرنے کے باوجود گجرات حکومت انہیں صرف 12 ہزا ر روپے مہینہ کی تنخواہ دیتی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں کسی قسم کا کوئی بھتہ یا دیگر سہولیات نہیں دی جاتیں ہیں۔ یہاں تک کہ خاتون ہونے کے باوجود انہیں میٹرنٹی لیو (زچگی کے لئے تعطیل) بھی نہیں دی جاتی۔ چونکہ وہ پارٹ ٹائم ٹیچر ہیں اس لئے انہیں رٹائرمنٹ کے بعد پنشن بھی نہیں ملے گی۔ گجرات کی بی جے پی حکومت نے اب ایک مقررہ تنخواہ فراہمی کی اسکیم پیش کی ہے جس میں پارٹ ٹائم اساتذہ کی ملازمت ہی ختم کر دی جائے گی۔ رنجنا ایک سال بعد ریٹائر ہو جائیں گے اور پھر ان کے پاس زندگی گزارنے کےلئے اسباب کا بحران ہو جائےگا ۔
Published: undefined
رجنا نے اپنی یہ پریشانی کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کے سامنے بیان کی۔ راہل گاندھی نے رجنا کی پوری بات دھیا ن سے سنی اور جب رجنا نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس بار آپ کی (کانگریس کی ) حکومت آئے گی تو میرے جیسے تمام اساتذہ کو پریشانیوں سے نجات مل جائے گی تو اس پر راہل گاندھی جذباتی ہو گئے۔ وہ محض اتنا ہی کہہ پائے ’’ کبھی کبھی کچھ سوالوں کے جواب الفاظ میں نہیں دئے جا سکتے۔‘‘
Published: undefined
ان کے جواب سے پورا ہال تالیوں کی آواز سے گونج اٹھا۔ دریں اثنا راہل گاندھی نے مائک ایک طرف رکھ دیا اور اسٹیج سے اتر کر رنجنا کو گلے لگا لیا۔ انہیں گلے لگا کر راہل گاندھی نے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو اساتذہ کو ان کے حقوق اور احترام دونوں ملیں گے۔ راہل نے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو گجرات میں ان کے حقوق کا پورا خیال رکھا جائے گا اور میڈیکل بھتے کے ساتھ ساتھ تنخواہ میں اضافہ اور پنشن جیسی دیگر سہولیات کا بھی پورا خیال رکھا جائے گا۔
Published: undefined
تقریب کے بعد رنجنا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب راہل گاندھی نے انہیں گلے لگایا ،تو انہیں ایسا لگا کہ ان کا چھوٹا بھائی بہن کو گلے لگا کر اس کے دکھ کو بانٹ رہا ہے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined