گجرات کی ایک ریلی میں وزیر اعظم نے کانگریس پر الزام لگایا کہ گجرات انتخابات جیتنے کے لئے کانگریس کے رہنما سرحد پار سے مدد لے رہے ہیں۔ کانگریس نےاس بات کے لئے وزیر اعظم کو چیلنج کیا کہ وہ ثابت کریں یا معافی مانگیں ۔ گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے انتخابی مہم اپنے آخری مرحلے میں ہے لیکن وزیر اعظم جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ اول فول بولنے کے زمرے میں آتی ہے اور وزیر اعظم کے لئے یہ ایسی زبان استعمال کرنا کسی بھی صورت زیب نہیں دیتا۔
Published: undefined
حقیقت تو یہ ہے کہ انتخابی مہم کے دوران بی جے پی رہنماؤں نے تما م حدوں کو پار کر دیا ہے اور انتخابات جیتنے کے لئے پارٹی ہر معیار توڑ رہی ہے۔ گزشتہ روز بناس کانٹھا کے پالنپور علاقہ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے گجرات انتخابات میں پاکستان کی دخل اندازی کا نیا شگوفہ چھوڑا اور الزام لگایا کہ کانگریس کے سینئر رہنما گجرات انتخابات جیتنے کے لئے سرحد پار سے مدد لے رہے ہیں۔ جلسے میں کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستانی فوج کے سابق ڈائریکٹر جنرل سردار ارشد رفیقی کانگریس رہنما احمد پٹیل کو گجرات کا وزیر اعلی بنتے دیکھنا چاہتے ہیں‘‘۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ’’ایک طرف پاکستانی فوج کے سابق ڈی جی گجرات انتخابات میں دخل دے رہے ہیں، وہیں پاکستان کے لوگ منی شنکر ایئر کے گھر میں میٹنگ بھی کر رہے ہیں۔ میڈیا میں خبر ہے کہ یہ خفیہ میٹنگ تھی جس میں پاکستانی ہائی کمشنر سمیت سابق وزیر خارجہ، ہندوستان کے سابق نائب صدر جمہوریہ اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ شامل ہوئے‘‘۔ اس میٹنگ کے فورا ًبعد کانگریس کے لوگ، گجرات کے عام لوگوں، وہاں کے پچھڑوں، غریبوں اور وزیر اعظم کی بے عزتی کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے جلسے میں لوگوں سے پوچھا ’’کیا آپ کو نہیں لگتا ان پر شک کیا جانا چاہئے‘‘۔
Published: undefined
وزیر اعظم کے ذریعہ لگائے گئے الزامات پر اعتراض جتاتے ہوئے کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگانے سے پہلے بی جے پی رہنما کو، اپنی پاکستانی محبت کا بھی جواب دینا چاہئے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined