قومی خبریں

گجرات: گردابی طوفان ’بپرجوئے‘ کے بعد اب مانسون بنی آفت، موسلادھار بارش اور آبی جماؤ نے بڑھائی پریشانی

راجکوٹ، دیوبومی دوارکا اور جام نگر سمیت کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جس سے سڑکیں بند ہو گئیں اور بڑے پیمانے پر آبی جماؤ کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بارش کی علامتی تصویر / قومی آواز</p></div>

بارش کی علامتی تصویر / قومی آواز

 

گجرات کو چیلنجز کی دوہری مار کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف ریاست نے کچھ دن پہلے ہی گردابی طوفان ’بپرجوئے‘ کا سامنا کیا اور اس کے اثرات سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا ہے، تو وہیں دوسری طرف جنوب مغربی مانسون کے سبب ہوئی موسلادھار بارش اور آبی جماؤ سے پریشانی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق راجکوٹ، دیوبومی دوارکا اور جام نگر سمیت کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جس سے سڑکیں بند ہو گئیں اور بڑے پیمانے پر آبی جماؤ کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہندوستانی موسمیاتی سائنس محکمہ (آئی ایم ڈی) نے متنبہ کیا ہے کہ 30 جون تک گجرات کے کچھ حصوں میں زبردست بارش جاری رہے گی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست بھر کے 82 تعلقوں میں زوردار بارش ہوئی ہے جس میں بھاؤ نگر کے گھوگھا میں سب سے زیادہ 75 ایم ایم بارش درج کی گئی۔ دیگر علاقوں میں بوٹاد کے بروالا میں 44 ایم ایم، امریلی میں 42 ایم ایم اور بھاؤ نگر میں 41 ایم ایم بارش ہوئی۔

Published: undefined

گزشتہ سال جنوب مغربی مانسون 15 جون کی ممکنہ تاریخ سے دو دن پہلے 13 جون کو گجرات میں داخل کر گیا تھا۔ حالانکہ اس سال تاخیر کا سامنا کرنا پڑا جس سے زراعتی طبقہ کے درمیان اندیشے بڑھ گئے ہیں۔ اس درمیان گجرات کے کئی ضلعوں میں موسلادھار بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ شمالی گجرات کے ضلعوں، سوراشٹر اور جنوبی گجرات کے کچھ حصوں میں 27 جون کو بھی زوردار بارش ہونے کا امکان ہے۔ 28 جون کو وڈودرا اور جنوبی گجرات کے دیگر ضلعوں کے ساتھ ساتھ سوراشٹر کے کچھ حصوں میں بھی زوردار بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ذریعہ 29 جون کے لیے پیشین گوئی میں الگ الگ مقامات، خصوصاً سورت اور جنوبی گجرات کے ضلعوں میں زیادہ سے بہت زیادہ بارش کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 30 جون کو وڈودرا، بھروچ، سورت اور سوراشٹر ضلعوں میں زوردار بارش ہونے کا امکان ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined