احمد آباد: ملک بھر میں گربا رقص کی تقریب میں مسلمانوں کے داخل ہونے کے خلاف ہندو تنظیموں کی جانب سے چھیڑی گئی مہم کے درمیان گجرات سے ایک حیران کن ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں سادہ لباس پہنے کچھ افراد کچھ نوجوانوں کو یکے بعد دیگرے بجلی کے کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے پیٹ رہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کو سرعام لاٹھیوں سے پیٹا جا رہا ہے وہ مسلم طبقہ سے وابستہ ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کھیڑا ضلع میں منعقدہ گربا تقریب کے دوران پتھربازی کی تھی۔ ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا اور جیل بھیجنے سے قبل ان کی سر عام پٹائی کی۔ رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کی اس طرح سے پٹائی کے معاملہ نے طول پکڑ لیا ہے اور ان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جو اس واقعہ میں ملوث تھے۔
Published: undefined
ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پکڑے گئے کم از کم چار سے پانچ نوجوانوں کو سادہ لباس میں ملبوس مردوں کا ایک گروپ یکے بعد دیگرے ایک چوک پر بجلی کے کھمبے سے باندھ رہا ہے اور ایک شخص ان پر لاٹھی برسا رہا ہے، جس کی بیلٹ پر بندوق لگی ہوئی ہے۔ جن نوجوانوں کو لاٹھیوں سے پیٹا گیا ہے وہ شور مچاتے ہوئے ہجوم کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور اس کے بعد سادہ لباس میں ملبوس مردوں کا گروپ ان نوجوانوں کو نزدیک میں کھڑی پولیس وین میں بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہجوم خوشی کے مارے شور مچا رہا تھا اور اس دوران ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے بھی لگائے جا رہے تھے۔
Published: undefined
ماتر تعلقہ کے اندھیلا گاؤں میں جہاں پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا، وہاں کے سرپنچ اندراودن پٹیل نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’پولیس نے 43 میں سے 10 ملزمان کو گرفتار کیا (گربہ میں جھڑپ کے لیے) اور انہیں اسی جگہ پر لا کر سزا دی گئی، جہاں گربا کی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق جن نوجوانوں پر سرعام لاٹھیاں برسائی گئیں، تاحال ان کی شاخت نہیں ہو پائی ہے، تاہم پولیس نے تصدیق کی ہے کہ گربا میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے تمام 10 افراد کا تعلق مسلم طبقہ سے ہے۔
Published: undefined
پٹیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے گربا کا اہتمام کیا تھا اور ان کا دعویٰ ہے کہ جھڑپ کے دوران ان کے سر پر چوٹیں آئی ہیں۔ آئی جی پی (احمد آباد رینج) وی چندر شیکھر نے کہا ’’ہمیں ابھی تک اس ویڈیو کی اصلیت کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔‘‘ جبکہ کھیڑا ضلع کے ایس پی راجیش گاڈھیا نے کہا کہ وہ مبینہ ویڈیو کا جائزہ لیں گے۔
Published: undefined
ویڈیو کلپس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ارکان اسمبلی عمران کھیڈا والا اور غیاث الدین شیخ نے کہا کہ ویڈیو میں ملزمان کو لاٹھی مارتے ہوئے جو افراد نظر آ رہے ہیں وہ پولیس والے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جانا چاہئے۔ کھیڈا والا اور شیخ نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’پولیس نے ملزمان کو بجلی کے کھمبے سے باندھا اور انہیں لاٹھیوں سے مارا جبکہ عوام نے تالیاں بجائیں۔ قانون ہاتھ میں لینے والے اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
مدھیہ گجرات مسلم سماج سیوا سمیتی کے صدر عبدالکریم ملک نے کہا کہ پتھراؤ اس لیے شروع ہوا کیونکہ یہ افواہ پھیل گئی کہ فساد برپا ہو گیا ہے اور جس مقام پر گربا کھیلا جا رہا تھا وہاں سے زوردار چیخ و پکار کی آوازیں آ رہی تھیں۔‘‘
ملک نے کہا ’’دونوں طرف سے پتھر بازی کی گئی اور اس کے بعد بڑے پیمانے پر جھڑپ ہونے لگی۔ جب ہم پولیس اسٹیشن میں کراس ایف آئی آر درج کروانے کی کوشش کر رہے تھے، تو ہم نے یہ بھی سنا کہ پولیس نے گرفتار ملزمان میں سے کچھ کو سرعام زد و کوب کیا ہے۔ اگر محکمہ پولیس اس معاملے میں تادیبی کارروائی نہیں کرتا ہے تو ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined