نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جی ایس ٹی کو لے کر ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ دراصل، مرکزی حکومت نے ڈبہ بند اور لیبل والی کھانے کی اشیاء جیسے دہی، پنیر، شہد، گوشت اور مچھلی پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہی نہیں 1000 روپے یومیہ سے کم کرائے پر ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگانے کا کہا گیا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ٹیکسوں میں اضافے پر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیر اعظم کا "گبر سنگھ ٹیکس" اب "گرہستی سروناش ٹیکس" کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، "گھٹتی آمدنی اور روزگار، اوپر سے مہنگائی کا بڑھ رہا پرہار۔ وزیر اعظم کے 'گبر سنگھ ٹیکس' نے اب 'گرہستی سروناش ٹیکس' کی بھیانک شکل اختیار کر لی ہے۔" انہوں نے ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کی اشیا، تعلیم اور ہوٹلوں کی رہائش پر ٹیکس مہنگا ہو گیا ہے۔ راہل گاندھی ماضی میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ’’گبر سنگھ ٹیکس‘‘ قرار دے چکے ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں ڈبہ بند اور لیبل والی کھانے کی اشیا جیسے دہی، پنیر، شہد، گوشت اور مچھلی پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ بینکوں کی جانب سے چیک جاری کرنے کے بدلے لیے جانے والے چارجز پر بھی جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا۔ وہیں، 1000 روپے یومیہ سے کم کرایہ پر لینے والے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ ابھی تک اس پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز