ایک طرف ہندوستانی معیشت کی بدحالی جاری ہے اور دوسری طرف یکے بعد دیگرے کئی کمپنیوں سے ملازمین کی چھنٹنی کی خبریں آ رہی ہیں۔ تازہ معاملہ مشہور و معروف بسکٹ کمپنی ’پارلے‘ کا ہے جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے آئندہ دنوں میں یہاں کم و بیش 10 ہزار ملازمین کی نوکریوں پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ایسی خبریں انگریزی روزنامہ ’اکونومکس ٹائمز‘ میں شائع ہوئی ہیں۔
Published: 21 Aug 2019, 5:10 PM IST
اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پارلے کمپنی اپنے پروڈکٹس کے استعمال میں سستی کی وجہ سے 10 ہزار لوگوں کو باہر کا راستہ دکھا سکتی ہے۔ کمپنی کے کیٹگری ہیڈ مینک شاہ کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ یہ سستی جی ایس ٹی کی وجہ سے دیکھنے کو مل رہی ہے۔ مینک شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’ہم لگاتار حکومت سے بسکٹ پر جی ایس ٹی گھٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر حکومت نے ہماری بات نہیں مانی یا کوئی متبادل نہیں بتایا تو ہمیں مجبوراً 8 سے 10 ہزار لوگوں کی چھنٹنی کرنی پڑ سکتی ہے۔‘‘
Published: 21 Aug 2019, 5:10 PM IST
پارلے کے کیٹگری ہیڈ نے بتایا کہ کمپنی نے حکومت سے 100 روپے فی کلو یا اس سے کم قیمت والے بسکٹ پر جی ایس ٹی گھٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دراصل جی ایس نافذ ہونے سے پہلے 100 روپے فی کلو سے کم قیمت والے بسکٹ پر 12 فیصد ٹیکس لگایا جاتا تھا۔ لیکن مودی حکومت نے دو سال پہلے جب جی ایس ٹی نافذ کیا تو سبھی بسکٹ کو 18 فیصد کے سلیب میں ڈال دیا۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ بسکٹ کمپنیوں کو ان کی قیمت بڑھانی پڑی اور اس وجہ سے فروخت میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔
Published: 21 Aug 2019, 5:10 PM IST
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پارلے کو ٹکر دینے والی کمپنی ’برٹینیا انڈسٹریز‘ کے منیجنگ ڈائریکٹر ورون بیری نے بھی فروخت میں گراوٹ کی بات کہی تھی۔ انھوں نے بتایا تھا کہ ’’کمپنی کا گروتھ صرف 6 فیصد ہوا ہے۔ مارکیٹ گروتھ ہم سے بھی سست ہے۔‘‘ اس سے قبل مارکیٹ ریسرچ فرم نیلسن نے کہا تھا کہ اکونومک سلو ڈاؤن کی وجہ سے کنزیومر گڈس انڈسٹری ٹھنڈی پڑ گئی ہے کیونکہ دیہی علاقوں میں استعمال کم ہو گیا ہے۔ نیلسن کی رپورٹ کے مطابق نمکین، بسکٹ، مسالے، صابن اور پیکٹ والی چائے پر سستی کی مار سب سے زیادہ دیکھنے کو ملی ہے۔
Published: 21 Aug 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Aug 2019, 5:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز