اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) میں کورونا انفیکشن مریضوں کی تعداد 366 ہو گئی ہے اور لگاتار طبی محکمہ و ضلع انتظامیہ مل کر کورونا سے نمٹنے کے لیے کئی طرح کے سخت اقدام کر رہے ہیں۔ لیکن اسی درمیان ضلع اسپتال میں استعمال میں لائے گئے پی پی ای کٹ کے ڈسپوزل کو لے کر زبردست لاپروائی سامنے آئی ہے، جو یہاں علاج کرانے آ رہے دوسرے لوگوں کے لیے مصیبت بن سکتی ہے۔
Published: undefined
دراصل نوئیڈا ضلع اسپتال میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کو پی پی ای کٹ کی سہولت دی گئی ہے تاکہ ڈاکٹر انفیکشن سے بچے رہیں۔ لیکن اسپتال میں پی پی ای کٹ کو استعمال کرنے کے بعد انھیں عام کچرے کے ڈبے میں ہی پھینکنے کی بات سامنے آ رہی ہے۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد ضلع اسپتال کی سی ایم ایس ڈاکٹر وندنا شرما نے کہا کہ "جس نے بھی یہ پی پی ای کٹ پھینکی ہے، میں اس کی جانچ کروں گی۔ لیکن ہم نے پی پی ای کٹ کو پھینکنے کی سب کو ٹریننگ دی ہوئی ہے۔ ہو سکتا ہے ایمرجنسی میں کسی نے پھینک دی ہو۔"
Published: undefined
اس لاپروائی کے معاملے میں گوتم بدھ نگر کے ضلع مجسٹریٹ سہاس ایل وائی کا کہنا ہے کہ "اگر ایسا کچھ ہے تو ہم ضرور پتہ کریں گے اور کارروائی کریں گے۔" غور طلب ہے کہ کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے جاری گائیڈ لائنس کے تحت سبھی بایومیڈیکل فضلات کو ضابطوں کے مطابق ہی پھینکا جاتا ہے۔ اس کے لیے اسپتال میں لال، کالے، پیلے اور سفید رنگ کے کوڑے دان رکھے گئے ہیں۔ پی پی ای کٹ کو استعمال کے بعد ہائپوکلورائٹ کے گھول میں ڈبویا جاتا ہے اور بعد میں اسے تھیلے میں پیک کیا جانا ہوتا ہے۔ کوارنٹائن سنٹرس سے جو کچرا نکلتا ہے، اسے پیلے بیگ میں اکٹھا کر کے بایو میڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ میں بھیجنا ہوتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined