پرتاپ گڑھ۔: سماج وادی پارٹی، بی ایس پی و لوک دل کے عظیم اتحاد کی شکست میں یادو۔جاٹو و جاٹ رائے دہندگان نے اہم کردار ادا کیا۔ یادو۔جاٹو و جاٹ اکثریت کے بوتھوں پر بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ جبکہ مسلم اکثریت کی پارلیمانی سیٹوں پر عظیم اتحاد کو کامیابی ملی ہے۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
پورے انتخاب کے دوران عظیم اتحاد و نے مسلمانوں کا نام تک لینے تک سے پرہیز کیا تاکہ اکثریت کے ووٹ حاصل ہو سکیں لیکن اکثریت نے ان کو مسترد کر دیا اور مودی کا دامن پکڑ لیا۔ عظیم اتحاد کو اس کے غرور نے غرق کر دیا۔ اتر پردیش میں پرتاپ گڑھ ضلع کے شہر پنچایت کٹرہ میدنی گنج میں واقع پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری کی رہائش گاہ پر بدھ کی شام پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن صحافیوں سے بات چیت کے دوران مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ پیس پارٹی کی کوشش کے باوجود اتحاد سے الگ کر دیا گیا جس کے سبب مسلمانوں میں حق رائے دہی میں عدم دلچسپی رہی۔ پارلیمانی انتخاب میں یادو۔جاٹو و جاٹ کے پچاس فیصدی رائے دہندگان بی جے پی کی حمایت کر رہے تھے۔ جبکہ صرف مسلم رائے دہندگان ہی بی جے پی کی شکست کے لئے کوشاں تھا۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
جن سیٹوں پر مسلم اکثریت میں تھے وہاں عظیم اتحاد کامیاب ہوا ہے اور جہاں یادو۔جاٹو و جاٹ کی اکثریت تھی وہاں عظیم اتحاد کو مزید شکست ہوئی ہے۔عظیم اتحاد اپنے غرور میں مست تھا اس کو اعتماد تھا کی یادو۔جاٹو و جاٹ وغیرہ دیگر پسماندہ اس کے ساتھ ہیں اور مسلمانوں کی مجبوری ان کے ساتھ رہنے کی ہے جس کے سبب وہ صوبہ میں نمایا ں کردار ادا کریں گے۔ اس کے برعکس پسمادہ طبقات نے عظیم اتحاد کو مسترد کر بی جے پی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
حقیقت تو یہ ہے کی اتحاد کے جن امیدواروں کی ضمانت محفوظ ہے اس میں مسلمانوں کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی اسمبلی کی کھالی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ لے گی اور سبھی سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرے گی۔ صوبہ میں نظم نسق کے حالات ابتر ہیں اور بدعنوانی عروج پر ہے۔ افسر و ملازمین بے لگام ہو گئے ہیں۔ ترقیاتی کام کہیں زمین پر نظر نہیں آرہا ہے۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Jun 2019, 1:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز