قومی خبریں

دہلی میں جھگی جھونپڑیوں کو اجاڑنے سے پہلے حکومت مکینوں کے لیے متبادل انتظام کرے: دہلی کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ ریلوے لائن پر بسی جھگیوں کو بغیر مستقل انتظام کیے اجاڑنا عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>جھگی باشندوں سے ملاقات کرتے ہوئے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

جھگی باشندوں سے ملاقات کرتے ہوئے دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

 

ریلوے لائنوں کے قریب موجود جھگی جھونپڑیوں کو ہٹانے کا معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ اس معاملے میں دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ریلوے لائن کے قریب دیا بستی اور تلسی نگر کی جھگیوں کو توڑنے کا نوٹس ملنے سے مقامی لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ ریلوے کے ذریعہ مرکزی حکومت کے اشارے پر اجاڑی جانے والی ان جھگیوں کے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے، بلکہ اس سے پہلے بھی ریلوے لائن کے نزدیک بسی جھگیوں کو اجاڑنے کے بعد انھیں بچانے کی لڑائی کانگریس پارٹی 17-2016 سے لڑ رہی ہے اور کانگریس پارٹی نے ہی عدالت سے اسٹے لے کر ان کو یہاں سے ہٹانے پر روک لگائی تھی۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے آج دیا بستی اور تلسی نگر کی جھگی میں رہنے والے مکینوں سے ملاقات کر ان کو بھروسہ دلایا کہ کانگریس پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی بلڈوزر جھگیوں کو توڑنے آئے گا تو وہ کانگریس کارکنان کے اوپر سے ہو کر جھگیوں تک پہنچے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج یہاں آئے، لیکن دہلی حکومت دہلی میں اجاڑی جا رہی جھگیوں کے لیے مستقل رہائش کا انتظام کیوں نہیں کرتی۔ غریبوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑی کرنے کی کیجریوال حکومت کی طویل روایت رہی ہے جسے اب لوگ سمجھنے لگے ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے عدالتی حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بغیر متبادل انتظام کے جھگیوں کو ہٹانا عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان جھگیوں کو بچانے کے لیے سپریم کورٹ میں داخل کانگریس کی عرضی پر حکم آیا تھا کہ انھیں متبادل جگہ دیے بغیر اجاڑا نہ جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی غریبوں، جھگیوں میں رہنے والے غریب لوگوں کی سچی ہمدرد ہے اور دہلی میں کہیں بھی حکومت کے ذریعہ غریبوں کو اجاڑا جائے گا تو ہم ان کی حفاظت کے لیے اخلاقی و قانونی طور سے ہر ممکن مدد کریں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined