ادھو ٹھاکرے نے چھترپتی شیواجی نگر(اورنگ آباد) میں شیوسینا-یو بی ٹی کے ایک پروگرام میں مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت وقت گزاری کر رہی ہے۔ اگر اس کے پاس مراٹھا ریزرویشن کا کا کوئی حل ہے تو وہ لائے، ہم اس کی حمایت کریں گے۔ شیوسینا-یو بی ٹی کے لیڈر نے یہ بھی کہا کہ مراٹھا ریزرویشن کا معاملہ اسمبلی میں اٹھایا جانا چاہئے۔
Published: undefined
شیوسینا-یو بی ٹی کے پروگرام ’شیو سنکلپ‘ سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے ریاست کی مہایوتی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے پاس دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ میں انصاف کا مطالبہ کرنے والے آپ تمام لوگوں کے ساتھ ہوں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے ریاستی حکومت سے کہا کہ آپ مراٹھا ریزرویشن کا کوئی قابل قبول حل نکالیں، ہم آپ کی حمایت کریں گے۔ شیوسینا-یوبی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ تمام برادریوں کے لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ آپس میں نہ لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت صرف باتیں کر رہی ہے اور ذات پات کے درمیان تنازعہ پیدا کر رہی ہے۔
Published: undefined
ریاست کی مہایوتی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے شیوسینا-یو بی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا خاندان ٹوٹ گیا، پوار کا خاندان ٹوٹ گیا، اب وہ عوام کے خاندان کو توڑنے جا رہے ہیں۔ ریاست کی صنعتوں کو گجرات منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ لوگوں نے مودی کی گارنٹی کو پلٹ دیا ہے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ یہ حکومت ہمارے ذریعہ کئے گئے کاموں کا کریڈٹ لے رہی ہے۔ مہالی سنتھی اسکیم شروع کی گئی اور اس کا خیر مقدم کیا گیا لیکن نوجوانوں کے لیے کیا؟ کیا ان کے لیے ملازمتیں ہیں؟
Published: undefined
ادھو ٹھاکرے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کوٹہ کا فیصد بڑھانے کے لیے اسمبلی میں قرارداد پاس کرے۔ ریزرویشن کا کوئی قابل قبول حل نکالے ہم اس کی حمایت کریں گے۔ واضح رہے کہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جرانگے پاٹل نے کئی بار بھوک ہڑتال کی۔ دوسری جانب اوبی سی برادری کے لوگوں نے بھی ریزرویشن کے معاملے پر ریاست کے بیڑ میں احتجاج کیا اور حکومت کے نمائندوں سے بات چیت کے بعد احتجاج منسوخ کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز