نئی دہلی: کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں طویل عرصے سے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ خاص طور پر کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بھی کئی مرتبہ ذات پر مبنی مردم شماری کو ضروری قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت پر اس سلسلے میں عمل آوری کرنے کے لیے دباؤ بنایا ہے۔ اس درمیان کانگریس نے جمعرات کو مودی حکومت کو ایک مشورہ دیا کہ حکومت اگلی مردم شماری میں صرف ایک اضافی کالم جوڑ کر او بی سی آبادی کا 'کاسٹ وائز' ڈیٹا جمع کر سکتی ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے کہا کہ 1951 سے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اسی طرح کا طریقۂ کار استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اپوزیشن نے کہا کہ حکومت کے اس قدم سے مثبت کارروائی (محروم گروپوں کے اراکین کو مدد دینے) کی بنیاد کو اور مضبوطی مل سکتی ہے۔ کانگریس کا مشورہ اس رپورٹ کے بعد آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت جلد ہی مردم شماری کرا سکتی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ ہندوستان ہر 10 سال میں مستقل طور سے مردم شماری کراتا ہے۔ آخری مردم شماری 2021 میں ہونی تھی لیکن وہ کرائی گئی۔ 2021 کی مردم شماری کرانے میں مسلسل ناکامی کا مطلب ہے کہ اقتصادی منصوبہ اور سماجی انصاف پروگراموں کے لیے ضروری اہم جانکاری جمع نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1951 سے بغیر کسی مشکل کے ہر مردم شماری میں درج فہرست ذات اور قبائل کی آبادی پر کاسٹ وائز اعداد و شمار جمع کیے جاتے رہے ہیں۔ ایسے میں صرف ایک اضافی کالم جوڑ کر او بی سی آبادی کا کاسٹ وائز ڈیٹا بھی جمع کیا جا سکتا ہے۔ جئے رام رمیش نے مزید کہا کہ اس سے ذات پر مبنی مردم شماری کی طویل عرصے سے چلی آ رہی مانگ بھی پوری ہو جائے گی۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے 'ایکس' پر ایک اخبار کی خبر بھی شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے ابھی تک اگلی مردم شماری کا عمل شروع کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن ذات پر مبنی مردم شماری کو شامل کرنے کے لیے ڈیٹا کلیکشن کی توسیع کرنے کے لیے فعال بات چیت چل رہی ہے۔
واضح ہو کہ کانگریس کئی برسوں سے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے ساتھ ہی حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری پر بھی راستہ صاف کرنا چاہیے جس سے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو انصاف ملنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ راہل گاندھی نے بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تلنگانہ میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے کو پُرزور طریقے سے اٹھایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز