چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے ڈی ایم کے لیڈر پون موڈی کو کابینہ میں شامل نہ کرنے پر تمل ناڈو کے گورنر آر این روی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس نے تمل ناڈو کے گورنر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ گورنر خود کو سپریم کورٹ سے بالاتر سمجھ رہے ہیں اور اسے نظر انداز کر رہے ہیں۔
Published: undefined
سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گورنرآئین پرعمل نہیں کرتے ہیں تو حکومت کیا کر رہی ہے؟ دراصل وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کی سفارش کے باوجود گورنر نے پون موڈی کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ پون موڈی کو آمدنی سے زائد اثاثہ رکھنے کے معاملے میں تین سال کی سزا سنائی گئی تھی جس پرعدالت نے روک لگا دی تھی۔
Published: undefined
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے گورنر کے طریقۂ کار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنر یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پون موڈی کی دوبارہ تقرری آئینی اخلاقیات کے خلاف ہوگی؟ بنچ نے اٹارنی جنرل آر وینکٹرمانی سے کہا کہ ’’ہم گورنر آر این روی کے طرز عمل پر گہری تشویش میں ہیں۔ جن لوگوں نے انہیں (آر این روی) مشورہ دیا ہے انہوں نے انہیں صحیح مشورہ نہیں دیا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ گورنر آر این روی نے سابق اعلیٰ تعلیم کے وزیر کے پون موڈی کو ریاستی کابینہ میں شامل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آئینی اخلاقیات کے خلاف ہوگا۔ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے گورنر آر این روی کو وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کی قیادت والی کابینہ کے مشورے کے مطابق کام کرنے کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined