نئی دہلی: پریم کورٹ کے سخت حکم کے ایک دن بعد تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے جمعہ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے ایم ایل اے کے۔ پونموڈی 22 مارچ کی سہ پہر وزیر کے طور پر حلف لیں گے۔
Published: undefined
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ کے سامنے پیش ہوئے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی نے اس معاملے میں کہا کہ گورنر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ گورنر کے اس بیان کو آن ریکارڈ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر عبوری درخواست کو نمٹا دیا۔
Published: undefined
تمل ناڈو حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکلاء مکل روہتگی، اے ایم سنگھوی اور پی ولسن نے عدالت کو بتایا کہ گورنر نے نرم رویہ اپنایا ہے اور پونموڈی کو حلف برداری کے لیے مدعو کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 21 مارچ کو تمل ناڈو حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گورنر کے اختیار کردہ موقف پر سوال اٹھایا۔
بنچ نے کہا تھاکہ''وہ (گورنر) سپریم کورٹ آف انڈیا کی نافرمانی کر رہے ہیں۔ جب سپریم کورٹ آف انڈیا کسی سزا پر روک لگاتی ہے تو گورنر کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اسے نافذ کرے۔ بنچ نے کہا تھاکہ ’’ہمیں تمل ناڈو کے گورنر کے طرز عمل سے سخت تشویش ہے۔‘‘
Published: undefined
عدالت عظمیٰ کی دو رکنی بنچ نے 11 مارچ کو غیر متناسب اثاثہ جات کیس میں پونموڈی کو سنائی گئی سزا کو معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے 13 مارچ کو گورنر کو خط بھیجا تھا کہ وہ پونموڈی کو وزیر کے عہدے کا حلف دلائیں۔
17 مارچ کو گورنر نے تاہم جواب دیا کہ پونموڈی کی سزا صرف 'معطل، منسوخ نہیں' کی گئی ہے اور اس لیے انہیں وزیر کے طور پر مقرر نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے 21 مارچ کو تمل ناڈو حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گورنر کے اس موقف پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined