لکھنؤ: اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے اترپردیش ریکوری آف ڈیمیج ٹو پبلک اینڈ پرائیویٹ پراپرٹی آرڈیننس 2020 کو منظوری دے دی ہے۔ آرڈیننس میں سیاسی جلوس، مظاہرہ، ہڑتال یا بند کے دوران سرکاری یا نجی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے پر فسادیوں سے وصولی کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومت ریٹائرڈ ضلع جج کی صدارت میں کلیم ٹریبونل بنائے گی۔ اس کے فیصلے کو کسی بھی دیگر عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM IST
اتنا ہی نہیں ٹریبونل کو ملزم کی جائیداد قرق کرنے کا اختیار ہوگا، ساتھ ہی وہ افسران کو ملزم کا نام، پتہ فوٹوگراف شائع کرنے کا حکم دے سکے گا کہ عام لوگ اس کی جائیدادوں کو نہیں خریدیں۔ آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل میں چیئرمین کے علاوہ ایک رکن بھی ہوگا، یہ اسسٹنٹ کمشنر سطح کا افسر ہوگا۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM IST
ٹریبونل نقصان کے اندازے کے لئے کلیم کمشنر کو تعینات کرسکے گا۔ وہ کلیم کمشنر کی مدد کے لئے ہر ضلع میں ایک ایک سرویر کی بھی تقرری کرسکتا ہے، جو نقصان کا اندازہ کرنے میں تکنیکی ماہرین کا کردار ادا کرے گا۔ ٹریبونل کو دیوانی عدالت کے پورے حقوق ہوں گے اور یہ لینڈ ریونیو کی طرح کلیم وصولی کا حکم دے سکے گا۔ حکومت کے مطابق اس آرڈیننس کے قانون بننے سے پبلک پراپرٹی ونجی جائیداد کی بہتر سلامتی کی جاسکے گی۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM IST
واضح رہے ریاستی حکومت یہ آرڈیننس الہ آباد ہائی کورٹ کے گزشتہ اتوار کو دیئے گئے اس حکم کے بعد لائی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ملزموں کے نام اور پتے پوسٹر کے ساتھ لگائے ہیں۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Mar 2020, 7:45 PM IST
تصویر @RahulGandhi