لوک سبھا اسپیکر کی حمایت کے تعلق سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سخت بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن لوک سبھا کے اسپیکر کے انتخاب میں حمایت کرنے کے لیے تیار ہے مگر ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو ملنا چاہئے۔ اس ضمن میں راجناتھ سنگھ نے گزشتہ کل (24 جون) شام کو ملکارجن کھڑگے کو کال کیا تھا۔ اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے سے متعلق انہوں نے کال کرنے کے لیے کہا تھا لیکن ابھی تک کوئی کال نہیں آیا ہے۔ جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت کی نیت صاف نہیں ہے۔
Published: undefined
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر کی حمایت کے لیے راج ناتھ سنگھ کا کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کو فون آیا تھا۔ انہوں نے اسپیکر کے لیے حمایت طلب کی۔ کانگریس کے صدر نے حمایت کے لیے ڈپٹی اسپیکر اپوزیشن کو دیئے جانے کی شرط رکھی جس پر راجناتھ سنگھ نے دوبارہ کال کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر ابھی تک کوئی کال نہیں آیا۔ یہ ہمارے لیڈر کی توہین ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان (حکومت) کی نیت صاف نہیں ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا کہ ہم تمام اپوزیشن کے لوگ اس بات کے لیے تیار ہیں کہ اسپیکر کی حمایت کریں گے مگر اس کے لیے شرط یہ ہے کہ اپوزیشن کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ ملنا چاہئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی پارلیمنٹ کے باہر سب کو ساتھ مل کر کام کرنے کی بات ہیں لیکن پارلیمنٹ کے اندر ان کا رویہ تبدیل ہو جاتا ہے۔ کانگریس کے لیڈر نے یہ بھی کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ وزیر اعظم کی باتوں کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہمارے لیڈر کو کہا گیا کہ کال ریٹرن ہوگا مگر ابھی تک کال ریٹرن نہیں ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی اپوزیشن کا تعمیری تعاون نہیں چاہتے ہیں۔ وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ یہی ان کا فارمولا ہے، یہی ان کی حکمت عملی ہے جسے انہیں تبدیل کرنا ہی پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز